لاہور (اصل میڈیا ڈیسک) پی ایس ایل کے ناکام مہروں پر ہیڈ کوچ کا اعتماد برقرار ہے، مصباح الحق کا کہنا ہے کہ فارم کا آنا اور جانا مستقل نہیں ہوتا، بعض اوقات رنز کا رکا ہوا سلسلہ انٹرنیشنل کرکٹ میں چل پڑتا ہے، بولنگ یونٹ بہترین، اسپن کے شعبے میں کئی آپشن موجود ہیں، بیٹنگ میں نمبر5 اور6پوزیشن پر مسائل ہیں، صہیب مقصود اور اعظم خان کی شمولیت کے بعد بہتر کمبی نیشن بنانے کی کوشش کریں گے، شاہنواز دھانی مستقبل کا اثاثہ ہیں، لاجسٹک مسائل کی وجہ سے اسکواڈ کا انتخاب پہلے کرنا پڑا،پیسر کو دورہ ویسٹ انڈیز میں زیر غور لائیں گے۔
قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ مصباح الحق نے ورچوئل پریس کانفرنس میں بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ سے پہلے انگلینڈ کے ساتھ سیریز خوش آئند ہے،ایک ورلڈ کلاس ٹیم سے میچز میں ہمیں اپنی تیاریاں چانچنے اور پلیئرز کو اپنی صلاحیت ثابت کرنے کا موقع ملے گا، انگلینڈ ٹیم ٹی ٹوئنٹی چیمپئن اور گزشتہ ورلڈ کپ کی رنرز اپ بھی ہے۔
ان کے ساتھ کھیل کر اندازہ ہوگا کہ ہم کہاں کھڑے ہیں، اسکواڈ میں شامل محمد حفیظ، شاداب خان، فہیم اشرف اور اعظم خان سمیت کئی کھلاڑیوں کی پی ایس ایل میں کارکردگی اچھی نہ ہونے کے سوال پر انھوں نے کہا کہ کسی بھی سیریز سے قبل زیادہ کھلاڑیوں کا اچھی فارم میں ہونا ٹیم کے لیے خوش آئند ہوتا ہے مگر بعض اوقات ڈومیسٹک جیسی کارکردگی انٹرنیشنل کرکٹ میں نظر نہیں آتی، دوسری جانب کئی بار ایسا بھی ہوتا ہے کہ کھلاڑی زیادہ توحہ دیتے ہیں، رنز کا رکا ہوا سلسلہ انٹرنیشنل کرکٹ میں چل پڑتا ہے، اچھے وقت پر ٹیم کیلیے رنز ہوجاتے ہیں۔ ٹی ٹوئنٹی سے پہلے ون ڈے میچز ہیں، دو ہفتے کا وقت بھی میسر ہے،امید ہے کہ ہماری تیاری اچھی ہو جائے گی اور کھلاڑیوں کی فارم بحال ہوگی، میرے خیال میں فارم کا آنا اور جانا کبھی مستقل نہیں ہوتا، انگلینڈ میں اور سر آنے والے وقت میں کھلاڑی اور کوچ محنت کرتے ہوئے فارم بحال کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔
ورلڈ کپ کے ممکنہ کمبی نیشن کے حوالے سے سوال پر انھوں نے کہا کہ پی ایس ایل میں کافی چیزیں واضح ہوگئی ہیں، نمبر 5 اور نمبر6 پر ہمیں مسئلہ رہا ہے، اعظم خان اور صہیب مقصود کی سلیکشن کے بعد ان پوزیشنز اور کمبی نیشن کو ہی بہتر بنانا ہے، یہ اچھا موقع ہے کہ ہم اپنے مڈل آرڈر کے مسائل حل کر سکیں، بولنگ میں ہمارے پاس ایک آزمودہ یونٹ موجود ہے، ماضی میں انگلش کنڈیشنز میں ٹیم کی پرفارمنس کو دیکھتے ہوئے مجھے امید ہے کہ بیٹنگ لائن بھی بہتر کارکردگی دکھانے میں کامیاب ہوگی، اعظم خان پی ایس ایل میں تسلسل کے ساتھ کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کر سکے۔
بہرحال نوجوان بیٹسمین میں صلاحیتیں موجود اور وہ پاور ہٹر کا خلا پر کر سکتے ہیں، انگلینڈ میں اسکواڈ کے ساتھ رہتے ہوئے انھیں فارم کی بحالی کا موقع بھی ملے گا،ایک آدھ پوزیشن کے سوا پاکستان کا ورلڈ کپ اسکواڈ طے ہے، اسپن کے شعبے میں بھی ہمارے پاس کئی آپشن موجود ہیں، شاداب خان کی انجری کے بعد عثمان قادر کو موقع ملا انہوں نے پرفارم بھی کیا،محمد نواز نے بھی بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا، شاداب خان اور عثمان قادر میں سے جس کو بھی موقع ملا وہ ٹیم کے لیے اچھا کھیلے گا، عماد وسیم بھی واپس آ چکے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ شاہنواز دھانی مستقبل میں ٹیم کے لیے اہم اثاثہ ثابت ہوں گے، ویسٹ انڈیز کیخلاف ٹیسٹ سیریز کے اسکواڈ میں شامل ہے، لاجسٹک مسائل کی وجہ سے پی ایس ایل سے پہلے ٹیم کا اعلان ہوگیا، اس لیے پیسر وائٹ بال اسکواڈ میں شامل نہیں ہوسکے، ویسٹ انڈیز میں دیکھیں گے اگر ضرورت پڑی تو شامل کیا جائے گا، بہرحال انہوں نے اپنی صلاحیتوں سے ثابت کیا ہے کہ مستقبل میں ان کی کارکردگی قومی ٹیم کے کام آ سکتی ہے۔