لاہور (جیوڈیسک) پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) فکسنگ کیس میں بڑی پیش رفت ہوئی ہے۔ ذرائع کے مطابق پی ایس ایل فکسنگ سکینڈل کے حوالے سے پاکستان کرکٹ بورڈ اور نیشنل کرائم ایجنسی نے تحقیقات کا دائرہ وسیع کر دیا ہے۔ فکسنگ سکینڈل کے مبینہ کردار ناصر جمشید کا پاسپورٹ ضبط کر لیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی نے ناصر جمشید کا پاسپورٹ قبضے میں لیا ہے۔ خیال رہے کہ نیشنل کرائم ایجنسی نے ہی ناصر جمشید کو پہلے گرفتار پھر رہا کیا تھا۔
ادھر فاسٹ باؤلر محمد عرفان اور شاہ زیب الحسن کو پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے دوران ملنے والی عارضی چھوٹ ختم ہو گئی ہے۔ اگرچہ آئی سی سی اور پی سی بی نے ابتدائی تحقیقات میں دونوں کھلاڑیوں کو کلیئر کیا تھا، مگر آئندہ کھیلنے کے لیے اب حتمی کلیئرنس لازمی ہو گی۔
پی سی بی اینٹی کرپشن یونٹ نے محمد عرفان کو پیر جبکہ شاہ زیب الحسن کو منگل کو طلب کیا ہے۔ محمد عرفان پر دورہ آسٹریلیا جبکہ شاہ زیب الحسن پر پاکستان سپر لیگ کے دوران بکیز کے ساتھ رابطے کا الزام ہے۔ شرجیل خان اور خالد لطیف کے حوالے سے بورڈ کا موقف ہے کہ تین رکنی ٹربیونل دونوں کرکٹر جلد بلائے گا۔
دوسری جانب پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) میں سپاٹ فکسنگ معاملے کی ابتدائی رپورٹ وزیرِ داخلہ کو پیش کر دی گئی ہے۔ اس رپورٹ میں کھلاڑیوں کی جانب سے موبائل فون مسیجز ڈیلیٹ کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ بکیوں اور کھلاڑیوں کے درمیان کیا معاملات طے پائے؟ ایف ائی اے اس کا کھوج لگانے کے لیے کوشاں ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس بات کی تحقیقات کی جا رہی ہیں کہ کن کھلاڑیوں کا بکیوں سے رابطہ تھا؟ کیا باتیں طے ہوئیں؟ اور یہ کہ مسیجز کیوں ضائع کیے گئے؟۔ پی سی بی کی جانب سے فراہم کی گئی معلومات اور موجود شواہد کا بھی فارنزک جائزہ لے کر ذمہ داران کا تعین کیا جائے گا۔
وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے کہا ہے کہ معاملہ محض چند کرکٹرز کے ذاتی فعل اور بد عنوانی کا ہی نہیں بلکہ ملک کے وقار کا ہے۔ ایف آئی اے کسی دباؤ سے متاثر ہوئے بغیر معاملے کو منطقی انجام تک پہنچائے۔