لاہور (جیوڈیسک) پاکستان سپر لیگ میں چھٹی ٹیم کی شمولیت پر ڈیڈ لاک برقرار ہے، گورننگ کونسل کے سربراہ نجم سیٹھی فرنچائز مالکان سے ملاقاتوں میں قائل کرنے کی ایک اورکوشش کریں گے۔
تفصیلات کے مطابق پی سی بی کی ایگزیکٹیو کمیٹی کے سربراہ نجم سیٹھی نے منگل کو پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ لیگ کے آئندہ ایڈیشن میں چھٹی ٹیم کی شمولیت کیلیے دباؤ ہے، دوسری جانب فرنچائزز کا موقف تھا کہ معاہدے کے تحت 2018 سے قبل پانچ ٹیموں کا ایونٹ ہی ہونا چاہیے، بدھ کو پی ایس ایل کی ورکشاپ میں فرنچائزز کے نمائندوں کو یہ باور کرانے کی کوشش ہوئی تھی کہ چھٹی ٹیم کی شمولیت سے ان کو نقصان نہیں ہوگا مگر وہ نہ مانے، ذرائع کے مطابق ورکشاپ کے دوسرے روز اور پی ایس ایل کی گورننگ کونسل کے سربراہ نجم سیٹھی شریک نہیں ہوسکے۔
فرنچائزز کے نمائندوں کو گذشتہ ایونٹ کی تفصیلات و مسائل سمیت مختلف معاملات اور آئندہ ایڈیشن کیلیے ممکنہ پلان سے آگاہ کرتے ہوئے بہتری لانے کیلیے تجاویز پیش کی گئیں، چھٹی ٹیم کو شامل کرنے پر فرنچائزز کے تحفظات برقرار رہے، پشاور زلمی کے سوا کسی نے حمایت نہیں کی، کسی حد تک اسلام آباد یونائیٹڈ کی طرف سے نرمی دکھائی گئی تاہم فی الحال کسی نے اتفاق نہیں کیا، لاہور قلندرز سمیت سب ٹیمیں اس بات پر مصر ہیں کہ معاہدے سے ہٹ کر کوئی بھی اقدام ان کیلیے گھاٹے کا سودا ثابت ہوگا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نجم سیٹھی فرنچائزز کے ورکشاپ میں موجود نمائندوں کے بجائے مالکان سے الگ الگ ملاقات کرتے ہوئے انھیں چھٹی ٹیم کی شمولیت پر رضامند کرنے کی کوشش کرینگے، بورڈ حکام پُرامید ہیں کہ وہ بالآخر افہام و تفہیم سے مجوزہ نام کشمیر کی صورت میں ایک ٹیم کا اضافہ کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔