کراچی (جیوڈیسک) پاکستان سپر لیگ تھری کا فائنل معرکہ اسلام آباد یونائیٹڈ نے جیت لیا، پشاور زلمی ٹائٹل کا دفاع کرنے میں ناکام، یونائیٹڈ نے 149 رنز کا ہدف 16.5 اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر عبور کر لیا۔
کراچی کے نیشنل سٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں پشاور زلمی کے بلے باز بڑا ٹوٹل کرنے میں ناکام رہے اور مقررہ 20 اوورز میں 9 وکٹ کے نقصان پر 148 رنز بناسکے جس کے جواب میں اسلام آباد یونائیٹڈ نے مطلوبہ ہدف 7 وکٹ کے نقصان پر 17ویں اوور میں حاصل کیا۔ اسلام آباد یونائیٹڈ نے پشاور زلمی کو 3 وکٹوں سے شکست دے کر دوسری بار پی ایس ایل ٹائٹل اپنے نام کرلیا۔
پشاور زلمی کے 149 رنز کے ہدف کے تعاقب میں اسلام آباد یونائیٹڈ کی جانب سے صاحبزادہ فرحان اور لیوک رونکی نے اننگز کا جارحانہ آغاز کیا۔
اسلام آباد یونائیٹڈ کے لیوک رونکی 26 گیندوں پر 52 سکور بنا کر کرس جورڈن کا شکار بنے۔ جارحانہ مزاج بلے باز کی برق رفتار اننگز نے میچ پر یونائیتڈ کی گرفت کو مضبوط کردیا۔ لیوک رونکی نے 11 میچز میں 431 رنز بنا پی ایس ایل تھری میں کامران اکمل کا سب سے زیادہ 425 رنز کا ریکارڈ بھی توڑ دیا۔
دوسرے آؤٹ ہونے والے کھلاڑی والٹن تھے جنہیں عمیدآصف نے کلین بولڈ کیا۔ کپتان ڈومینی بھی تھوڑی دیر کے مہمان ثابت ہوئے اور کرس جورڈن کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوگے۔ صاحبزادہ فرحان 44 کے سکور پر وہاب ریاض کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوئے۔
14ویں اوور میں حسن علی اٹیک پر واپس آئے اور اوور کی پہلی ہی بال پر محمد حفیظ کے شاندار کیچ کی بدولت سمت پٹیل کو لے اڑے اور آخری بال پر شاداب خان کو آؤٹ کیا۔
اسلام آباد یونائیٹڈ کی گرتی وکٹوں سے میچ دلچسپ مرحلے میں داخل ہوگیا۔ اس انتہائی دلچسپ مرحلے پر کامران اکمل نے اہم اور آسان کیچ ڈراپ کر کے میچ کو پشاور زلمی کی پہنچ سے مزید دور کردیا تاہم آخری اوورز میں زلمی کے گیند بازوں نے اچھی بولنگ کی لیکن زلمی کی میچ میں واپسی نہ ہوسکی۔ زلمی کی جانب سے حسن علی، وہاب ریاض اور کر جوردن نے دو دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
اس سے قبل پشاور زلمی نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 148 رنز بنائے، زلمی نے ٹاس جیت کر اسلام آباد یونائیٹڈ کے خلاف پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا تھا۔
پشاور زلمی کی جانب سے کامران اکمل اور آندرے فلیچر نے اننگز کا آغاز کیا، جبکہ اسلام آباد کی جانب سے پہلا اوور سمت پٹیل نے کروایا۔ کراچی کنگز کے خلاف عمدہ بلے بازی کرنے والے کامران اکمل فائنل میچ میں متاثر کن کارکردگی پیش نہ کر سکے اور9 گیندوں پر 1سکور بنا کر سمت پٹیل کی گیند پر ایل بی ڈبلیو آؤٹ ہو گئے، سمت پٹیل نے تیسرے اوور میں محمد حفیظ کو بھی پویلین واپس بھیج دیا۔ 38 کے مجموعی سکور پر شاداب خان نے آتے ہی زلمی کے آندرے فلیچر کو ایل بی ڈبلیو آؤٹ کر دیا۔
اس کے بعد کرس جورڈن اور لیئم ڈاسن نے ٹیم کوسہارا دیا تاہم کرس جورڈن 26 گیندوں پر 36 رنز بنا کرحسین طلعت کا شکار بنے اور اس کے بعد پشاور زلمی کا کوئی کھلاڑی کریز پر جم نا سکا۔
کپتان ڈیرن سیمی اور عمید آصف، شاداب خان کا شکار بنے۔ 17 ویں اوور میں لیئم ڈاسن بھی 33 رنز بنا کر محمد سیمی کی گیند پر کلین بولڈ ہوئے۔
آخری اوورز میں وہاب ریاض کی جارحانہ بلے بازی نے پشاور کو ایک بہتر سکور تک پہنچنے میں بہت مدد کی۔ اسلام آباد یونائیٹڈ کی جانب سے سپنرز نے عمدہ بولنگ کی۔ سمت پٹیل نے دو اور شاداب خان نے تین کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
ٹاس جیت کر کپتان سیمی کا کہنا تھا کہ ہم فائنل میچ میں پہلے بیٹنگ کر کے زیادہ سے زیادہ سکورکرنا چاہتے ہیں جبکہ اسلام آباد یونائیٹڈ کے کپتان ڈومینی نے کہا کہ ہم پہلے باؤلنگ ہی کرنا چاہتے تھے۔
فائنل میچ کے لیے پشاور زلمی نے اپنی ٹیم میں کوئی تبدیلی نہیں کی تھی جبکہ اسلام آباد یونائیٹڈ نے ایلکس ہیلز کی جگہ چیڈوک والٹن کو ٹیم میں شامل کیا تھا۔
پاکستان سپر لیگ تھری کے فائنل کے لیے شہر قائد کو دلہن کی طرح سجا یا گیا تھا، 9 سال بعد کرکٹ کے عالمی ستارے کراچی کے نیشنل سٹیڈیم میں ان ایکشن دیکھائی دیے، ساڑھے 8 ہزار پولیس اہلکاروں کے ساتھ ساتھ رینجرز اور دوسرے قانون نافذ کرنے والے ادارے میچ کو محفوظ بنانے کے لیے خدمات سر انجام دیں۔