پی ایس ایل 7 کے فائنل میں لاہور قلندرز نے ملتان سلطانز کو 42 رنز سے شکست دے کر پہلی بار پی ایس ایل کی ٹرافی اپنے نام کرلی پاکستان سپر لیگ کے کامیاب انعقاد سے نئی تاریخ رقم ہوئی پرامن پاکستان جیت گیا اور امن دشمن ہار گئے قومی ایونٹ کو کامیاب بنانے میں انتظامیہ، پولیس اور متعلقہ محکموں کی کاوشیں لائق تحسین رہیں، تمام اداروں کی دن رات کی محنت کا نتیجہ ہے کہ میگا ایونٹ کامیابی سے ہمکنار ہوا محب وطن پاکستانیوں کا جذبہ بھی لائق تحسین تھا میچوں میں عوام کے جوش وخروش سے پوری دنیا کو پیغام گیا کہ پاکستانی قوم پرامن قوم ہے پی ایس ایل نے قوم کے چہروں پر مسکراہٹیں بکھیر دی اور اسکے ساتھ ساتھ پاکستان کے اسٹیڈیمز کی رونقیں بحال بھی ہورہی ہیں کرکٹ کے کھیل سے محبت رکھنے والوں کو پرامن ماحول میں میچوں سے لطف اندوز ہونے کا موقع ملا۔
پی ایس ایل ایونٹ نے قوم کو خوشیاں دی بزدار سرکار نے پنجاب میں پی ایس ایل کے دوران مثالی انتظامات کیے شہریوں کو تفریح کی سہولیات فراہم کر کے پنجاب حکومت نے وزیر اعظم عمران خان کے وژن کو پروموٹ کیا میچ کے دوران امن و امان سمیت دیگر امور حوالے سے تمام متعلقہ اداروں نے ایک دوسرے کے ساتھ بھرپور تعاون کیا پی ایس ایل میلہ کے پر امن اور کامیاب انعقاد نے دنیا پر ثابت کر دیا ہے کہ پاکستان کھیلوں حوالے سے محفوظ ملک ہے یہی وجہ ہے کہ آسٹریلیا کی کرکٹ ٹیم نے 24سال بعد پاکستانی سرزمین پر قدم رکھ دیا پاکستان میں دوبارہ بین الاقوامی کرکٹ بحالی کے لیے بگ تھری ممالک میں سے آسٹریلین کرکٹ ٹیم دورہ پاکستان پر آنے والی پہلی ٹیم بن گئی ہے پیٹ کمنز کی قیادت میں آنے والے35رکنی آسٹریلوی دستے کو سخت سیکورٹی حصار میں ائرپورٹ سے اسلام آباد کے مقامی ہوٹل میں پہنچا یا گیا کرکٹ آسٹریلیا کے چیف ایگزیکٹو نک ہوکلے اور پلئیرز ایسوسی ایشن کے ٹاد گرین برگ بھی پاکستان آئے ہیں۔
آسٹریلیا کے کھلاڑیوں میں پیٹ کمنز (کپتان)، ایشٹن ایگر، اسکاٹ بولینڈ، ایلکس کیری، کیمرون گرین، مارکس ہیرس، جوش ہیزل ووڈ، ٹیوس ہیڈ، جوش انگلیس، عثمان خواجہ، مارنس لوباشانے، نیتھن لیون، مچل مارش، مائیکل نیسر، اسٹیو اسمتھ، مچل اسٹارک، مچل سویپسن اور ڈیوڈ وارنر شامل ہیں کرکٹ آسٹریلیا کی جانب سے بھی سوشل میڈیا پر پیٹ کمنز کی ایک تصویر شیئر کی گئی ہے جس میں انہیں اسلام آباد ائیر پورٹ پر پہنچنے کے بعد خوش گوار موڈ میں دیکھا جا سکتا ہے آسٹریلوی ٹیم پاکستان میں 3ٹیسٹ،3ون ڈے، ایک ٹی20میچ کھیلے گی جب کہ پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز ک پہلا ٹیسٹ پنڈی میں چار مارچ سے شروع ہوگا۔علاوہ ازیں ٹیسٹ سیریز میں شامل دوسرا میچ 12سے 16مارچ کے دوران کراچی میں کھیلا جائے گا جبکہ تیسرا اورآخری ٹیسٹ 21سے 25مارچ کے دوران لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا یکم مارچ صبح ساڑھے 11بجے قومی ٹیم کے کپتان بابراعظم اور آسٹریلوی کپتان ٹیسٹ سیریز کی ٹرافی کی رونمائی کریں گے 2مارچ کو بھی دوپہر ڈھائی بجے تک پاکستان اور آسٹریلیا کا پنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں ٹریننگ سیشن ہوگا۔
تین ون ڈے میچز ہر مشتمل سیریز کا پہلا میچ 29مارچ کو کھیلا جائے گا دوسرا 31 مارچ اور تیسرا اور آخری ون ڈے میچ 2 اپریل کو کھیلا جائے پاک آسٹریلیا ٹیسٹ سیریز کے لیے آن لائن ٹکٹ فروخت کے لیے پیش کردیے گئے ہیں، ٹیسٹ میچ کے لئے وی آئی پی کا ٹکٹ پانچ سو روپے جبکہ پریمئیم انکلوژر کا ٹکٹ سو روپے کا رکھا گیا ہے۔ پاکستان پہنچنے کے بعد ورچوئل پریس کانفرنس کرتے ہوئے آسٹریلوی ٹیسٹ سکواڈ کے کپتان پیٹ کمنز نے اعلی سطح کے سکیورٹی انتظامات پر کہا کہ یہ کافی تسلی بخش ہے ہم خوش قسمت ہیں کہ اتنی بڑی تعدادا میں اہلکاروں نے ہمیں اپنے گھیرے میں لیا ہوا ہے ٹیم کے کپتان پیٹ کمنز کا کہنا تھا کہ ہم زیادہ وقت ہوٹل میں ہی گزاریں گے کھلاڑیوں نے سامان میں تاش اور پلے اسٹیشن رکھے ہیں تاکہ وقت اچھا گزرے ہم چوبیس سال بعد پہلے دورے سے لطف اندوز ہونا چاہتے ہیں بین الاقوامی کرکٹ کی پاکستان واپسی سے یہاں دورہ کرنے سے متعلق رویوں میں تبدیلی آئی ہے ہمیں ہمیشہ سے ہی معلوم تھا کہ پاکستان ایک انتہائی بہترین کرکٹ قوم ہے۔
خوش قسمتی محسوس ہو رہی ہے کہ ہمیں یہاں واپس آنے کا موقع ملا ہے جبکہ ایک پوری نسل کو یہاں آ کر ٹیسٹ یا کوئی بھی کرکٹ کھیلنے کا موقع نہیں ملا پاکستان میں سکیورٹی انتظامات بہترین ہیں خود کو محفوظ محسوس کر رہا ہوں پی سی بی نے ہمارا بہت خیال رکھا یہاں کے تمام لوگ بہت پروفیشنل ہیں۔اسٹریلن کپتان پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی پر نہ صرف خوش ہیں بلکہ وہ رمیز راجہ کی سربراہی میں پی سی بی کے بھی مشکور ہیں جن کی کاوشوں سے انہیں پاکستان دوبارہ آنے کا موقعہ ملا میں سمجھتا ہوں کہ پی سی بی کے سابق سربراہان کی نسبت رمیز راجہ کرکٹ کو بہتر سمجھتے ہیں پی ایس ایل کا میگا ایونٹ جتنے جوش و خروش سے اور سکون سے منعقد کیا گیا اسکی بھی مثال نہیں ملتی وزیر اعظم پاکستان عمران خان کی بھی یہ شدید خواہش رہی کہ پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کھیلی جائے یہ کرکٹ کا ہی کمال ہے کہ غریب لڑکوں کو راتوں رات نہ صرف امیر بنا دیا بلکہ شہرت کی بلندیوں تک بھی پہنچا دیا جس طرح کرکٹ کو پرموٹ کیا جاتا ہے اسی طرح ہماری باقی کھیلوں کو بھی پرموٹ کیا جائے تو ہم ہر کھیل میں اپنی کامیابی کے جھنڈے گاڑ سکتے ہیں ہمارے پاس ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں ہے کمی ہے تو وسائل کی جو کھیل میں وسائل ہوتے ہیں پھر وہاں مسائل نہیں رہتے بلکہ نیا ٹیلنٹ سامنے آتا ہے ہم دنیا کی خطرناک ترین کھیلوں میں بھی اپنا مقام بنا سکتے ہیں اگر ہمیں وسائل فراہم کردیے جائیں بہرحال کامیاب پی ایس ایل منعقد کروانے پر پی سی بی آپکا شکریہ۔