کراچی (جیوڈیسک) پاکستان اسٹیٹ آئل کے بورڈ آف مینجمنٹ کا اجلاس کمپنی کے ہیڈ آفس پی ایس او ہاؤس میں منعقد ہوا جس میں 31 مارچ 2014 کو ختم ہونے والے 9 ماہ کی مدت کے دوران کمپنی کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔ مذکورہ مدت کے دوران پی ایس او کا سیلز ریونیو ٹریلین سے تجاوز کر گیا اور 1.02 ٹریلین روپے رہا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے دوران 930 ارب روپے تھا، اس طرح سیلز ریونیو میں 10 فیصد کا اضافہ ہوا۔
کمپنی کا بعد از ٹیکس منافع 19.4 ارب روپے تک پہنچ گیاجو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے دوران 9.4 ارب روپے تھا، یہ 9 ماہ کی اسی مدت کے دوران اب تک حاصل ہونے والے منافع میں سب سے زیادہ ہے اور پورے مالی سال 2013 کا بعد از ٹیکس منافع جو 12.6 ارب روپے تھا سے 54 فیصد زیادہ ہے۔ پی ایس او نے بلیک آئل میں 73 فیصد اور وائٹ آئل میں 53 فیصد شیئر کے ساتھ مارکیٹ میں اپنی قیادت برقرار رکھی، کمپنی کی لیکوڈ فیول سیلز میں گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 4 فیصد اضافہ ہوا، مالی سال 2014 کی پہلی ششماہی کے دوران امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی کرنسی کی 6.5 فیصد ڈی ویلیویشن ہوئی جبکہ اس کے بعد تیسری سہ ماہی میں 7 فیصد بحالی ہوئی مگر جس کے نتیجے میں زیر بحث مدت کے دوران 1.2 بلین روپے کا ایکس چینج کا خسارہ ہوا، پاور سیکٹر پروڈیوسرز سے انٹرسٹ کی وصولی اور پی آئی بی سے وصول ہونے والے انٹرسٹ نے باٹم لائن پر مثبت کنٹری بیوشن کیا تاہم اس سے مالی لاگت میں 23 فیصد اضافہ ہوا۔