پی ٹی اے نے آئی ایم ای آئی رجسٹریشن ٹیکس ناقابل عمل قرار دیدیا

PTA

PTA

اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ میں موبائل فون آپریٹرز پر آئی ایم ای آئی کی رجسٹریشن پر عائد کردہ سیلز ٹیکس کو ناقابل عمل قراردے دیا ہے اور بجٹ کی پارلیمنٹ سے منظوری سے پہلے ہی مخالفت کرتے ہوئے آئی ایم ای آئی پر عائد کردہ ٹیکس ختم کرنے کی درخواست کردی ہے۔

اس ضمن میں دستیاب دستاویز کے مطابق پی ٹی اے نے وفاقی حکومت کی طرف سے آئندہ مالی سال 2014-15 کے وفاقی بجٹ میں موبائل فون آپریٹرز پر تجویز کردہ ڈھائی سو روپے فی بین الاقوامی موبائل ایکویپمنٹ شناختی نمبر (آئی ایم ای آئی) سیلز ٹیکس واپس لینے درخواست کر دی ہے۔

دستاویز کے مطابق پی ٹی اے کے چیئرمین اسماعیل شاہ نے چیئرمین ایف بی آر طارق باجوہ کو خط لکھا ہے کہ ٹیلی کام سیکٹر ملکی معیشت کا اہم ترین شعبہ ہے جو ملک میں اسٹیٹ آف دی آرٹ ٹیلی کمیونیکیشن سروسز کی فراہمی کے ساتھ ٹیکسوں، براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری، پیداوار میں اضافے اور روزگار کے نئے مواقع پیدا کرنے کے حوالے ملکی معیشت میں اہم کردار ادا کررہا ہے۔

انھوں نے آئندہ مالی سال 2014-15 کے وفاقی بجٹ میں ٹیلی کام سیکٹر پر عائدٹیکسز کم کرنے کے اقدام کو سراہا اورکہا کہ مذکورہ ٹیکس کم کرنے سے موبائل فون صارف کو 100 روپے کا کارڈ لوڈ کرنے پر صرف 1.25 روپے کا اضافی ایئر ٹائم ملے گا لیکن فنانس بل 2014 کے تحت نویں شیڈول کے ذریعے موبائل فون آپریٹرز پر آئی ایم ای آئی کی رجسٹریشن پر ڈھائی سو روپے جنرل سیلز ٹیکس عائد کرنے کے بہت زیادہ منفی اثرات مرتب ہونگے

جبکہ اس ٹیکس کا نفاذ تکنیکی لحاظ سے ممکن بھی نہیں کیونکہ بطور ریگولیٹر پی ٹی اے نے آئی ایم ای آئی رجسٹریشن کا ڈیٹا ماہانہ بنیادوں پر ایف بی آر کو فراہم کرنا ہوتا ہے اس لیے بطور ریگولیٹر پی ٹی اے سمجھتا ہے کہ آئی ایم ای آئی پر عائد کردہ ڈھائی سو روپے جنرل سیلز ٹیکس کا نفاذ تکنیکی طور پر ممکن نہیں کیونکہ مارکیٹ میں بہت سے موبائل فون سیٹ ایسے موجود ہیں جن کے آئی ایم ای آئی نمبر ایک جیسے ہیں اور بہت سے وینڈرز آئی ایم ای آئی نمبر خود تبدیل کر سکتے ہیں۔

اسماعیل شاہ نے چیئرمین ایف بی آر کوخط میں واضح کیا کہ پی ٹی اے نے آئندہ مالی سال 2014-15 کے وفاقی بجٹ کی تیاری کے وقت بھی ایف بی آر حکام کو آگاہ کیا تھا کہ اس تجویز کو شامل نہ کیا جائے کیونکہ یہ قابل عمل نہیں ہے لہٰذاایف بی آر سے درخواست کی جاتی ہے کہ آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ میں نئی آئی ایم ای آئی کی رجسٹریشن پر عائد کردہ ڈھائی سو روپے فی آئی ایم ای آئی جنرل سیلز ٹیکس ختم کیا جائے۔