تلہار (نمائندہ) پی ٹی اے کیجانب سے تمام موبائل نیٹ ورک کنیکشن کے بائیو میٹرک نظام کے تحت جاری کرنے کے بعد انٹرنیٹ کنیکشن کو بھی انگوٹھا لگا کر تصدیق کرانا لازمی قرار دیا گیا ہے جبکہ پی ٹی اے نے یے اقدام اٹھا کر ایک طرف اچھا فیصلہ کیا ہے کہ کوئی بھی انٹرنیٹ استعمال کرنے سے پہلے تصدیق کروائے گا جو ڈوائس اس کے نام سے منسلک ہوگی یے اقدام سائبر کرائم کو روکنے میں اہم کردار ادا کرے گا لیکن تلہار شہر میں پاکستان ٹیلی کمیونکیشن کمپنی کے انٹرنیٹ ڈوائس رجسٹر کرنے کی کوئی سہولت مہیا نہ کی گئی یوفون موبائل فرنچائزر نے مختلف وجوہات کا جواز بنا کربائیو میٹرک ڈوائس ریٹیلرز کو دینے سے انکار کردیا ہے۔
صارفین کا کہنا ہے کہ 50 ہزار کے قریب آبادی والے تحصیل کے اہم شہر تلہار میں کمپنی نے صرف ایک ڈوائس دے رکھا ہے انٹرنیٹ کی طرف نوجوانوں کا رجحان بڑہتا جا رہا ہے ان کا کہنا ہے کہ بائیو میٹرک ڈوائس والے ریٹیلر اپنی مرضی کے چارجز وصہل کر رہے ہیں نئی ایوو، چارجی، ونگل اور دیگر ڈوائس ایکٹیویشن پر 50 سے 100 روپے اور پرانی استعمال میں آنے والی ڈوائس کی تصدیق پر 20 سے 50 روپے لئے جاتے ہیں۔
جبکہ جن ریٹیلرز کے پاس اس سے قبل یوشاپ تھی وہ ڈوائس نہ ملنے کا شکوہ کرتے ہیں صارفین نے کہا ہے کہ ہم تصدیق کروانے کو تیار ہیں لیکن حکومت عوام کو سہولتیں مہیا کرے ہمارے اتنے بڑے شہر میں کم سے کم دس بائیومیٹرک سینٹرز ہونے چاہیئں ایک ہی سینٹر ہوگا تو وہ منافع کی لالچ میںقانون کی دھجیاں اڑتی رہیں گی اور عوام سے مختلف طریقوں سے پیسہ بٹورتے رہیں گے انہوں نے چوہدھری نثار سے مطالبہ کیا کہ فرنچائز کے دائرے میں آنے والے ریٹیلرز کو بائیو میٹک ڈوائسز فراہم کئے جائیں تاکہ ہر فرد اپنی انٹرنیٹ ڈوائس سموں کی طرح با آسانی تصدیق کرواسکے۔