پشاور (جیوڈیسک) حلقہ پی کے 8 کی نشست مسلم لیگ (ن) کے رکن اسمبلی ارباب اکبر حیات کے انتقال کے بعد خالی ہوئی تھی جہاں تحریک انصاف کے امیدوار شہزاد خان کے حق میں جماعت اسلامی نے اپنے امیدوار فضل اللہ داؤد زئی کو دستبردار کروا لیا تھا، تاہم حلقہ سے جماعت اسلامی کے 19 ناظمین نے 18 اپریل تک یہ فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے بصورت دیگر مستعفی ہونے کی دھمکی دی ہے۔
جماعت اسلامی کے ناظمین صوبائی وزیر خزانہ مظفر سید پر بنک آف خیبر کی جانب سے لگائے گئے الزامات پر بھی پھٹ پڑے جن کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی کے اراکین اسمبلی کا کردار اور دامن صاف ہے، تحریک انصاف کی حکومت کی جانب سے وزیر خزانہ مظفر سید کے خلاف لگائے گئے الزامات بھی بے بنیاد ہیں۔ ناظمین کا کہنا تھا کہ اگر مظفر سید کیخلاف کارروائی کی گئی تو بھرپور احتجاج کیا جائے گا۔
خیبر پختونخوا میں اتحادی جماعتوں تحریک انصاف اور جماعت اسلامی میں ملاکنڈ میں کسٹم ایکٹ کے نفاذ پر پہلے ہی سے اختلافات پائے جاتے ہیں، لیکن اس بار صورتحال پہلے کے مقابلے میں زیادہ کشیدہ دکھائی دیتی ہے۔