اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ تحریک انصاف کے چھ مطالبات مان لیے گئے اور وزیر اعظم کے استعفے کو دھاندلی ثابت ہونے سے مشروط کر دیا، عوامی تحریک ڈیڈلائن واپس لے، اشتعال انگیزی سے حالات خراب ہونگے۔
قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ مذاکرات کے دوران عمران خان اور ڈاکٹر طاہر القادری سے کبھی بھی براہ راست ملاقات نہیں ہوئی جس سے مشکلات پیش آ رہی ہیں۔
میری ان سے گزارش ہے کہ مذاکرات میں براہ راست ملاقات کریں گے ، مانا کہ وہ بہت بڑے لیڈر ہیں لیکن ملک کے لیے ہم سب برابر ہیں، تحریک انصاف کے مطالبات ماننے کے باوجود ضد ہے۔
کہ وزیراعظم استعفیٰ دیں لیکن اگر بغیر جرم ثابت ہونے پر سزا دی جانے لگ گئی اور ہزاروں لوگوں کے دبائو پر کروڑوں لوگوں کا مینڈیٹ غصب کرنے کی اجازت دی گئی تو پاکستان میں کچھ نہیں بچے گا۔
انھوں نے عوامی تحریک سے اپیل کی کہ وہ ڈیڈلائن واپس لے اور مذاکرات کے دروازے کھلے رکھے، کفن ، پھانسی اور دیگر شعلہ بیانی سے معاملات مزید خراب ہوں گے۔انھوں نے کہا کہ اگر سپریم کورٹ ثابت کردے کہ سابق چیف جسٹس یا ہماری حکومت دھاندلی میں ملوث رہی ہے تو وزیراعظم کیا ہم سب اسمبلیوں سے مستعفی ہو جائیں گے.