اسلام آباد (جیوڈیسک) تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین کا کہنا ہے کہ مطالبات کی منظوری تک آزادی مارچ اس وقت تک جاری رہے گا اس سلسلے میں ہم کوئی مک مکا نہیں کریں گے۔
اسلام آباد میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ گوجرانوالہ میں تحریک انصاف کے مارچ میں پتھراؤ کیا گیا اور اس سارے عمل میں مسلم لیگ (ن) کے ایک مقامی رہنما پومی بٹ کی شناخت بھی ہوچکی ہے۔ پولیس کی ذمہ داری تھی کہ واقعے کا مقدمہ درج کرتی اور پومی بٹ کو گرفتار کرتی لیکن ایسا نہیں کیا گیا، عمران خان سمیت تحریک انصاف کے تمام رہنما کارکنوں کو پر امن رہنے کی تلقین کر رہے ہیں مگر ان کے صبر کا پیمانہ لبریز بھی ہوسکتا ہے۔
اسلام آباد میں موجود ملک بھر سے آئے ہوئے ہزاروں کارکنوں کو اشتعال دالنے کی کوشش کر کے وہ آگ سے کھلنے کی کوشش کر رہے ہیں، اگر کوئی سانحہ ہو گیا تو اس ملک کے بادشاہ بنے بیٹھے لوگ ذمہ دار ہوں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ گوجرانوالہ میں تحریک انصاف کے مارچ پر تشدد کرنے سے یہ ثابت ہوگیا کہ شریف برادران اور مسلم لیگ (ن) کے فیصلہ ساز ملک میں تیسری قوت کو آنے کی دعوت دے رہے ہیں۔ اگر ایسا کچھ بھی ہوا تو اس کی پوری ذمہ داری شریف برادران اور مسلم لیگ (ن) پر ہو گی۔
جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ آزادی مارچ اس وقت تک جاری رہے گا جب تک تحریک انصاف کے مطالبات پورے نہیں ہوجاتے، مارچ کے شرکا وزیر اعظم نواز شریف اور وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے استعفے تک اسلام آباد میں بیٹھیں گے اور ہم کوئی مک مکا نہیں کریں گے۔،جب تک واضح طور پر غیر سیاسی حکومت اور غیر جانبدار الیکشن کمیشن قائئم نہیں ہوتا ہمیں انتخابات بھی قبول نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ غیر سیاسی حکومت سے مراد ٹیکنو کریٹحکومت ہر گز نہیں ، ہم چاہتے ہیں نئی حکومت میں ایسے لوگ شامل ہوں جو سیاسی جماعتوں کی بندر بانٹ کے نتیجے میں نہ لائے جائیں۔