اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ وفاقی بجٹ سے چھوٹے صوبوں میں پنجاب کیخلاف نفرت پیدا ہوگی۔ کبھی کسی بجٹ میں پیسے والوں کو اتنا فائدہ نہیں پہنچایا گیا۔
بجٹ میں کرپٹ لوگوں کو فائدہ پہنچایا گیا۔ جن کا سوئس بینکوں میں 200 ارب روپیہ پڑا ہے یہ بجٹ ان کیلئے ہے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ ایک فیملی پاکستان کو چلا رہی ہے، جمہوریت میں ایسا نہیں ہوتا۔ قرض لے کر سارا پیسہ لے کر پنجاب پر لگایا جا رہا ہے۔ حکومت کراچی سرکلر ریلوے پراجیکٹ کو بھی لاہور لے آئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بجلی کے بل دگنے کر دیئے گئے لیکن لوڈشیڈنگ ویسی کی ویسی ہے۔ بل دینے کے بعد عوام کا گزارہ نہیں ہو رہا۔ پریس کانفرنس سے خطاب میں عمران خان نے کہا کہ وزیراعظم میاں نواز شریف کے بیرون ملک سفر کا خرچ 43 لاکھ روپے یومیہ ہے۔
وزیراعظم کے غیر ملکی دوروں کا پاکستان اور اس کی عوام کو کیا فائدہ حاصل ہوا۔ حکومت اپنے خرچے کم کرکے سادگی اختیار کرے۔ کوئی غیر ملکی رہنماء اپنے دوروں پر اتنے پیسے خرچ نہیں کرتا۔ عمران خان نے حکومت کو چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کرتے ہوئے کہا ہے۔
کہ حکومت خرچے کم کرے اور سادگی اختیار کرے، جی ایس ٹی کو 17 سے 15 تک لایا جائے، پنشن میں اضافہ کیا جائے ، گیس چوری کو سات فیصد سے کم کر کے چار فیصد کیا جائے اور عوام پر بوجھ کم کیا جائے ، بیرون ملک سے رقوم واپس لانے کے لیے اقدامات کیے جائیں، 30 لاکھ افراد کو ٹیکس نیٹ میں لایا جائے، پی ایس ڈپی میں صوبوں کا حصہ بڑھا یا جائے، گروتھ ریٹ کو مانیٹر کرنے کے لیے آزادانہ بیورو ہونا چاہیے ، بجلی کی قیمت میں تیس فیصد کمی کی جائے۔ کول پاور پراجیکٹ پر پیسہ لگانے پر 27 فیصد شرح منافع دیا جا رہا جسے 20 فیصد کیا جائے۔