کراچی (جیوڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کی بانی کارکن اور سینیئر نائب صدر زہرہ شاہد حسین کے قتل کو آج ایک برس بیت گیا۔ قاتل تاحال گرفتار نہیں ہو سکے۔
پاکستان کی ترقی کا خواب اور ملک کے لیے دعائیں کرنے والی یہ خاتون تھیں زہرہ شاہد حسین۔زہرہ شاہد حسین کو زہرہ آپا کے نام سے بھی یاد کیا جاتا تھا۔ روشنیوں کے شہر کراچی سے تعلق رکھنے والی زہرہ شاہد نے سیاسی کارکن بننے سے پہلے ملک میں تعلیم کی روشنی سے اجالے کیے۔
سیاست یا تعلیم ہی نہیں وہ انسانی فلاح و بہبود کے کاموں میں بھی ہمیشہ پیش پیش رہیں اور پھر وہ وقت آیا جب انہوں نے ملک کی ترقی کو اپنا مشن بنایا اور سیاست کے میدان میں آنے کا فیصلہ کیا۔60 برس کی عمر میں زہرہ آپا نے پاکستان تحریک انصاف سے ناطہ جوڑا۔زہرہ آپا نے پی ٹی آئی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی، سندھ میں تحریک انصاف کی خواتین ونگ کی صدر اور پھر مرکزی نائب صدر کی ذمہ داریاں نبھائیں۔
مئی 2013 کے انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف کی سرگرم رہنما کے روپ میں ابھرنے والی زہرہ آپا نے کراچی کے حلقے این اے 250 میں مبینہ دھاندلیوں پر پرزور آواز اٹھائی۔مگر اس ہی حلقے میں دوبارہ ہونے والے انتخابات سے ایک روز قبل زہرہ آپا کو کراچی کے علاقے ڈیفنس میں ان کے گھر کے باہر گولیاں مار کر قتل کر دیا گیا، پولیس نے قتل کی اس واردات کو ڈکیتی کا شاخسانہ قرار دیا۔
زہرہ آپا کے قتل کوپورا ایک سال گزرگیا لیکن تاحال ان کے قاتلوں کا سراغ نہ لگ سکا۔ریوالور کی صرف دو گولیوں نے زہر آپا کی زبان آنکھیں تو ہمیشہ ہمیشہ بند کردیں لیکن انکی آواز میں گونجنے والی ملکی ترقی کی دعائیں ایک نہ ایک دن پوری ضرور ہوں گی۔