اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) تحریک انصاف کے خلاف غیرملکی فنڈنگ کا کیس چیف الیکشن کمشنر سردار محمد رضا کی ریٹائرمنٹ سے قبل مکمل ہونے کا امکان نہیں ہے۔
چیف الیکشن کمشنر 6 دسمبر کو ریٹائر ہورہے ہیں۔ دو ارکان سمیت موجودہ تین رکنی الیکشن کمیشن کیس کی سماعت اسکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ ملنے کے بعد ہی کرے گا۔
ترجمان الیکشن کمیشن ندیم قاسم کے مطابق مذکورہ کمیٹی کو اپنی سفارشات مرتب کرنے کے لئے روزانہ اجلاس کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
الیکشن کمیشن کے ایک اور اعلیٰ افسر کو یقین ہے کہ کیس چیف الیکشن کمشنر کی ریٹائرمنٹ سے قبل نمٹایا نہیں جاسکے گا، جو کمیٹی اپنے قیام کے 18مہینوں میں رپورٹ مرتب نہ کرسکی اب وہ ایک مختصر دورانیہ میں اس کام کو کیسے نمٹا سکے گی۔
تاہم سابق سیکریٹری الیکشن کمیشن کنور دلشاد کہتے ہیں کہ چیف الیکشن کمشنر کی ریٹائرمنٹ سے قبل کیس کا فیصلہ ہوسکتا ہے کیونکہ تمام شہادتیں دستیاب ہیں جن پر غور کے لئے اسکروٹنی کمیٹی کو مناسب وقت حاصل ہے یہ کمیٹی الیکشن کمیشن اور اسٹیٹ بینک کے سینئر افسران پر مشتمل ہے۔
ترجمان الیکشن کمیشن کے مطابق گو کہ تحریک انصاف نے اس مقدمہ کی کارروائی کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کررکھا ہے ۔ 20نومبر کو عدالت عالیہ نے پی ٹی آئی پٹیشن کی سماعت دسمبر کے پہلے ہفتے تک ملتوی کردی ہے۔
قانون کے تحت الیکشن کمیشن اپنے تین ارکان کے ساتھ فعال رہ سکتا ہے جب کہ چیف الیکشن کمشنر سمیت ارکان کی مجموعی تعداد 5ہے۔ باقی دو اسامیاں وزیراعظم عمران خان اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے درمیان عدم اتفاق کے باعث پر نہیں کی جاسکیں۔
صدر عارف علوی نے مذکورہ خالی اسامیوں پر سندھ سے خالد محمود صدیقی اور بلوچستان سے منیر احمد کاکڑ کا تقرر کیا لیکن اسلام آباد ہائی کورٹ نے اسے مسترد کردیا اور چیئرمین سینیٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی کو ہدایت کی کہ وہ وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر سے رابطہ کریں۔