نارووال (جیوڈیسک) مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کی حکومت ’نو ایکشن آنلی ٹاک‘ یعنی (کوئی عمل نہیں صرف باتوں) والی سرکار ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے پنجاب حکومت کی 100 روزہ کارکردگی کی تقریب میں اپوزیشن اور اس کی قیادت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
ن لیگ کے رہنما و سابق وفاقی وزیر احسن اقبال کا وزیر اعظم کی تقریر کے ردعمل میں کہنا تھا کہ عمران خان 300 دن کے بعد بھی یہی تقریر کر رہے ہوں گے اور یہ حکومت ’نو ایکشن ٹاک اونلی‘ والی سرکار ہے۔
انہوں نے کہا کہ پوری اپوزیشن کو بھی جیل میں بھردیں، تب بھی یہ ڈیلیور نہیں کرسکتے کیوں کہ حکومت وژن، صلاحیت اور روڈ میپ سے عاری ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ حقیقت میں اس حکومت نے 125 دنوں میں پچھلے دس سالوں سے زیادہ مہنگائی کی ہے اور معیشت کا پہیہ جام کردیا ہے، یہ مسلم لیگ (ن) کے منصوبے اپنے کھاتے میں ڈال ڈال کر حکومت چلانے کی کوشش کررہے ہیں۔
احسن اقبال کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کہتے ہیں احتساب نہیں چھوڑوں گا، وہ بسم اللہ کریں اور اپنی کابینہ اور گھر سے احتساب شروع کریں تو ان کی آدھی سے زیادہ کابینہ جیل چلی جائے گی۔
یاد رہے کہ وزیر اعظم عمران خان کا تقریب میں ن لیگ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہنا تھا کہ میں نے پارٹی لیڈرشپ کو کہا ہےکہ اپوزیشن کی ہر بات مان لو، سعد رفیق کے پروڈکشن آرڈر جاری کرو، شہباز شریف کو چیئرمین پی اے سی بنا دو لیکن یہ نہیں ہو سکتا کہ احتساب سے پیچھے ہٹ جائیں۔
وزیر اعظم عمران خان نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کا نام لیے بغیر تنقید بھی کی۔