اسلام آباد (جیوڈیسک) تحریک انصاف نے موجودہ سیاسی صورتحال کے پیش نظر انٹرا پارٹی الیکشن ملتوی کردیا۔
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی زیرصدارت اجلاس ہوا جس میں فیصلہ کیا گیا کہ پاناما لیکس کے بعد پیدا ہونے والی سیاسی صورتحال کے پیش نظر انٹرا پارٹی الیکشن نہیں کرائے جاسکتے جب کہ عمران خان کا کہنا تھا کہ پارٹی کی پوری توجہ پاناما لیکس کے معاملے پرچاہتا ہوں۔ اجلاس کے دوران مرکزی قیادت کو مشورہ دیا گیا کہ پاناما لیکس کے معاملے پر موثر اپوزیشن کے لئے مذہبی و سیاستی جماعتوں کو بھی ساتھ ملایا جائے۔ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے رہنماؤں کو ہدایت کی کہ وہ آپس کے اختلافات سے گریز کریں کیوں کہ پاناما لیکس کے بعد قوم کا قبلہ درست کرنے کا سنہری موقع ہے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ پاناما لیکس کے انکشافات کی وجہ سے تحریک چلانے کا فیصلہ کیا ہے اس لیے ہم نے انٹرا پارٹی الیکشن ملتوی کردیئے ہیں لیکن ممبر شپ مہم چلتی رہے گی اور جیسے ہی یہ تحریک ختم ہوگی اس کے 3 ہفتوں بعد انٹرا پارٹی الیکشن کروائے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم کے لیے یہ سنہری موقع ہے کہ ملک میں پھیلی کرپشن کو ختم کرکے معاشرے سے ہمیشہ کے لیے کرپشن کا خاتمہ کردیں جیسا کہ پوری دنیا میں لوگ سڑکوں پر باہر نکلیں ہوئے ہیں۔
اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف کی مرکزی قیادت میں دھڑے بندی شدت اختیار کرجانے کے بعد جہانگیر ترین اور علیم خان نے انٹرا پارٹی الیکشن سے دستبرداری کا اعلان کیا۔ پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ پارٹی میں کچھ دھڑے بندی ہوگئی ہے۔
اسی لئے دھڑے بندی کے خاتمے کے لئے انہوں نے انٹرا پارٹی الیکشن سے لاتعلقی کا قدم اٹھایا جب کہ اپنے فیصلے سے چیئرمین عمران خان کو آگاہ کردیا ہے اور یہ فیصلہ پارٹی کے وسیع تر مفاد میں کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کی تقسیم ہوتے نہیں دیکھ سکتا،ایک کارکن کی طرح پارٹی کی خدمت اور اتحاد کے لئے کوشاں رہوں گا۔ ضروری ہے کہ تحریک انصاف میں دراڑیں روکی جائیں، پارٹی میں کبھی کوئی عہدہ مانگا اور نہ مانگوں گا، کشتیاں جلا کر عمران خان کے قافلے میں شامل ہوا۔
دوسری جانب علیم خان نے بھی پارٹی الیکشن سے دستبرداری کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے عمران خان کے نظریے کو پسند کرتے ہوئے تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کی تھی، وہ پارٹی کے کسی عہدے کے طلب گار نہیں، ان کا مقصد صرف اور صرف ملک کو مسلم لیگ (ن) کی کرپشن سے آزاد کرانا ہے۔ وہ پارٹی میں کسی قسم کا انتشار نہیں چاہتے اور اپنی جماعت کو متحد رکھنے کے لیے کردار ادا کرتے رہیں گے۔