تحریک انصاف کراچی میں اپنی 2 نشستوں پر کامیاب، پشاور کی نشست اے این پی نے چھین لی

Elections

Elections

کراچی/پشاور (جیوڈیسک) قومی اسمبلی کی ایک اور صوبائی اسمبلی کی دو نشستوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات میں حکمران جماعت تحریک انصاف کو ایک نشست پر شکست کا سامنا کرنا پڑا جبکہ دو نشستوں پر اس کے امیدوار کامیاب رہے۔

قومی اسمبلی کے حلقے این اے 247، سندھ اسمبلی کے حلقے پی ایس 111 اور خیبر پختونخوا اسمبلی کے حلقے پی کے 71 پر ضمنی انتخاب کیلئے پولنگ ہوئی۔

خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور کے حلقے پی کے 71 پر حکمران جماعت تحریک انصاف کو اپ سیٹ شکست ہوئی جہاں گورنر خیبر پختونخوا شاہ فرمان کی چھوڑی ہوئی نشست عوامی نیشنل پارٹی نے چھین لی۔ گورنر شاہ فرمان کے بھائی ذوالفقار خان کو عوامی نیشنل پارٹی کے صلاح الدّین خان نے ہرایا۔

دوسری جانب کراچی میں پی ٹی آئی اپنی نشستیں بچانے میں کامیاب رہی، جہاں این اے 247 کراچی میں تحریک انصاف کے امیدوار آفتاب حسین صدیقی اور پی ایس 111 میں شہزاد قریشی کامیاب ہوئے۔

قومی اسمبلی کے حلقے این اے 247 کراچی کے 240 میں سے 234 پولنگ اسٹیشنز کے نتائج کے مطابق تحریک انصاف کے آفتاب حسین صدیقی 32326 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے جب کہ ایم کیو ایم کے صادق افتخار 13985 ووٹ لے کر دوسرے اور پیپلزپارٹی کے قیصر خان نظامانی 13012 ووٹ لے کر تیسرے نمبر پر رہے۔

سندھ اسمبلی کے حلقے پی ایس 111 کراچی کے 80 میں سے 75 پولنگ اسٹیشنز کے غیرحتمی غیرسرکاری نتائج کے مطابق تحریک انصاف کے شہزاد قریشی 11658 ووٹ لے کامیاب ہوئے جب کہ پیپلزپارٹی کے فیاض پیرزادہ 5780 ووٹ کے ساتھ دوسرے اور ایم کیو ایم کے جہانزیب مغل 2146 ووٹ لے کر تیسرے نمبر پر رہے۔

خیبر پختونخوا اسمبلی کے حلقے پی کے 71 پشاور کے مجموعی 86 پولنگ اسٹیشنز کے نتائج کے مطابق عوامی نیشنل پارٹی کے امیدوار صلاح الدین 11257 ووٹ لے کر جیت گئے جب کہ تحریک انصاف کے ذوالفقار خان 9854 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

پی کے 71 سے جیتنے والے عوامی نیشنل پارٹی کے امیدوار صلاح الدین مہمند پاکستان تحریک انصاف سے وابستہ رہے ہیں لیکن ضمنی انتخاب میں اسی حلقے سے گورنر خیبر پختونخوا کے بھائی ذوالفقار خان کو ٹکٹ جاری ہونے پر وہ پارٹی سے علیحدہ ہوگئے تھے۔

خیال رہے کہ کراچی سے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 247 پر صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے عام انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی جبکہ پی ایس 111 پر گورنر سندھ عمران اسماعیل فاتح قرار پائے تھے تاہم عارف علوی کے صدر مملکت بننے اور عمران اسماعیل کے گورنر سندھ بننے کے بعد یہ نشستیں خالی ہوئیں تھیں۔

پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے این اے 247 پر آفتاب صدیقی، ایم کیو ایم کی طرف سے صادق افتخار، پیپلزپارٹی کی جانب سے قیصر نظامانی اور پاک سرزمین پارٹی کے ارشد وہرہ میدان میں تھے۔

دوسری جانب پی ایس 111 پر تحریک انصاف کے شہزاد قریشی، پی ایس پی کے یاسرالدین، ایم کیو ایم پاکستان کے جہانزیب مغل، پیپلزپارٹی کے فیاض پیرزادہ اور آزاد امیدوار جبران ناصر میدان میں تھے۔

پشاور میں خیبرپختونخوا اسمبلی کے حلقے پی کے 71 کی نشست گورنر خیبر پختونخوا شاہ فرمان نے عہدہ سنبھالنے کے بعد چھوڑی تھی۔

اس حلقے پر ضمنی الیکشن کے سلسلے میں گورنر خیبر پختونخوا کے بھائی سمیت 5 امیدوار مدمقابل تھے۔

تحریک انصاف کے شاہ فرمان کے بھائی ذوالفقار خان کا اصل مقابلہ عوامی نیشنل پارٹی کے صلاح الدین سے تھا تاہم وہ کامیابی نہ حاصل کر سکے۔

نواحی دیہات پر مشتمل اس حلقے کی سرحدیں سابقہ خیبر ایجنسی سے ملتی ہیں۔