کراچی (اصل میڈیا ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ کو دھمکی آمیز ویڈیو موصول ہوئی ہے جس پر انہوں نے ایف آئی اے سائبر کرائم میں درخواست جمع کروا دی ہے۔
پی ٹی آئی رہنما حلیم عادل شیخ نے موصول ہونے والی دھمکی پر کہا ہے کہ گزشتہ تین چار روز سے ایک نمبر سے دھمکی آمیز کالز اور اسلحے کی تصاویر موصول ہورہی ہیں جس میں بتایا جارہا ہے کہ مجھ پر حملہ ہوسکتا ہے جس پر میں نے ایف آئی اے کو درخواست بھی جمع کرائی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کل رات سے ایک اور ویڈیو مختلف گروپس میں وائرل ہورہی ہے، ویڈیو میں دکھانے کی کوشش کی جارہی ہے کہ سندھ پولیس مجھ سے ناراض ہوگئی ہے، میں پولیس کے ہاتھوں مارے جانے والے بے گناہوں کی آواز بنتا ہوں، میری کوئی پولیس سے دشمنی نہیں ہے، اگر کسی پولیس والے کے ساتھ بھی ظلم ہوتا ہے تو میں اس کے ساتھ بھی کھڑا ہوتا ہوں۔ حلیم عادل شیخ نے کہا کہ کچھ ماہ پہلے سُکھن تھانے کے پولیس اہلکار نعمان شاہ اور اوباوڑو میں ہیڈ کانسٹیبل سلطان رند کو مارا گیا میں ان کے گھر گیا، شکارپور میں زخمی اور شہید ہونے والے پولیس اہلکاروں کے گھر سب سے پہلے میں گیا تھا جب کہ سہراب گوٹھ میں ایس ایچ اور ٹیم نے ڈاکوؤں کو مارا میں نے تھانے جاکر انہیں شاباش اور انعام دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ ویڈیو پولیس کی نہیں اس کے پیچھے سازش ہے، ماحول پیدا کیا جارہا ہے کہ پولیس کی حلیم عادل شیخ سے دشمنی ہے اس کے ڈائریکٹر پروڈیوسر وزیراعلیٰ ہاؤس اور بلاول ہاؤس میں بیٹھے ہوئے ہیں، مراد علی شاہ اس کے اور اس کو کھوج کر نکالنے کے ذمے دار ہیں،پہلے کلاشنکوف آئی پھر سرکاری جی تھری آئی، میری اگر سیاسی مخالفت ہے تو وہ پی پی سے ہے جسے دشمنی بنادیا گیا ہے۔
تحریک انصاف کے رہنما کا مزید کہنا تھا کہ اس پوری سازش کے پیچھے آصف زرداری، بلاول زرداری، مراد علی شاہ اور ان کے بہادر بچے ہیں، میں عمران خان کا سپاہی ہوں صرف اللہ کی ذات سے ڈرتا ہوں، ان ظالموں کے خلاف مظلوموں کی جنگ لڑتا رہوں گا۔