اسلام آباد (جیوڈیسک) پارٹی پالیسی سے انحراف پر اسمبلی رکنیت ختم کرنے کے معاملے پر الیکشن کمیشن نے عائشہ گلالئی کو آئندہ سماعت پر تحریری جواب جمع کرانے کی ہدایت کردی ہے۔
پارٹی پالیسی سے انحراف پر اسمبلی رکنیت ختم کرنے کے معاملے پر الیکشن کمیشن میں عائشہ گلالئی کے خلاف ریفرنس کی سماعت ہوئی۔
عائشہ گلالئی اور پی ٹی ائی کے وکیل فیصل چوہدری الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے۔عائشہ گللائی نے وکیل کی خدمات لینے کے لئے کمیشن سے وقت مانگ لیا۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ ہم نے مقررہ مدت کے اندر اس ریفرنس کی سماعت مکمل کرنی ہے، کیا آپ کو پارٹی کی جانب سے شوکاز نوٹس موصول ہوا، عائشہ گلالئی نے بتایا کہ جی مجھے پارٹی کی جانب سے شوکاز نوٹس موصول ہوا، عائشہ گلالئی کے خلاف ریفرنس کی سماعت 19 ستمبر تک ملتوی کرتے ہوئے عائشہ گلالئی کو آئندہ سماعت پر تحریری جواب جمع کرانے کی ہدایت کی۔
عائشہ گلالئی نے الیکشن کمیشن کے دفاتر کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف نہ میں نے چھوڑی ہے نہ چھوڑوں گی، کوئی ایک شخص پارٹی نہیں بناتا۔ عائشہ گلا لئی نے کہا کہ یہ پارٹی عمران خان کی جاگیر نہیں، کسی عمران نیازی کو یہ حق نہیں کہ وہ ہمیں پارٹی سے نکالے، پارٹی کا منشور عمران نیازی نے نہیں بنایا۔ عائشہ گلا لئی نے کہا کہ عمران نیازی کی جھوٹ کی سیاست اب نہیں چلے گی۔
انہوں نے کہا ہسپتال کے نام پر پیسہ، بیرون ملک کی فنڈنگ کھانے اور گالم گلوچ کرنے والوں کی سیاست نہیں چلے گی، پی ٹی آئی جلسوں میں خواتین اور نوجوانوں کی اہمیت نہیں، ایک بد کردار شخص کسی جماعت کا لیڈر نہیں ہو سکتا۔عائشہ گلالئی نے کہا کہ ورکرز نے مجھے کہا ہے کہ اگر عمران خان کے ساتھ جہانگیر ترین ہے تو کیا ہوا، پاکستان کی عوام آپ کے ساتھ ہے۔