اسلام آباد (جیوڈیسک) حکومت نے عمران خان اور ان کی پارٹی کے چودہ اگست کو اسلام آباد میں طے شدہ مارچ میں رکاوٹ نہ ڈالنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ فیصلہ وزیر اعظم نواز شریف اور ان کی جماعت کے سینئر ارکان کے ایک اجلاس میں کیا گیا۔
یوم آزادی کی تیاریوں اور لانگ مارچ کے حوالے سے منعقدہ اس اجلاس میں شریک ایک رکن نے ڈان کو بتایا کہ نواز شریف نے اپنے وزراء کو ہدایت کی ہے کہ وہ حکمران جماعت کے دباؤ میں آنے یا محاذ آرائی کرنے جیسے تاثر کو ہرگز قائم نہ ہونے دیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ چودہ اگست کو یو م آزادی منانے کے لیے ایک روائتی تقریب منعقد کی جائے گی، جس میں چھ ہزار شرکاء موجود ہوں گے۔ پاکستان تحریک انصاف نے اعلان کیا ہے کہ اس کا لانگ مارچ شام کو اسلام آباد پہنچے گا، لہذا مارچ اور یوم آزادی کی تقریبات اوور لیپ ہونے کا کوئی امکان نہیں۔
ن لیگ کے رہنما نے بیس جون کو وزیر اعظم آفس میں ایک اجلاس کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ سول اور فوجی قیادت نے چودہ اگست اور تئیس مارچ کوروائتی فوجی پریڈ کے ساتھ منانے کا فیصلہ کیا تھا۔ خیال رہے کہ سیکورٹی وجوہات کی بنا پر حکومت نے کچھ سالوں سے ان موقعوں پر روائتی فوجی پریڈ ختم کر دیں۔
پی ٹی آئی کی جانب سے الیکشن کے پورے نتائج کا آڈٹ کرانے کے نئے مطالبے کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ چونکہ عمران خان چودہ اگست کو اپنا منصوبہ تفصیل سے بتانے کا اعلان کر چکے ہیں لہذا جلاس نے اعلان ہونے تک انتظار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
تاہم وزیر اعظم نے تمامی پارٹی رہنماؤں سے کہا ہے کہ وہ انتخابی اصلاحات کے لیے وسیع اتفاق رائے پیدا کرنے کے لیےدوسری سیاسی جماعتوں سے رابطے کریں۔