اسلام آباد (جیوڈیسک) تحریک انصاف کے رکن اسد عمر نے قومی اسمبلی سے استعفے کے باوجود گاڑی قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کو واپس نہیں کی۔ذرائع کے مطابقاسد عمر بحیثیت چیئرمین قائمہ کمیٹی صنعت و پیداوار سرکاری گاڑی استعمال کر رہے ہیں۔
اسد عمر کو سرکاری گاڑی کے لیے ماہانہ 360 لیٹر پٹرول دیا جاتا ہے۔ اس حوالے سے اسد عمر کا مؤقف ہے کہ جس دن استعفیٰ منظور ہو گیا اسی دن گاڑی واپس کر دوں گا،اسپیکر صاحب گاڑی واپسی کا لکھ دیں۔
اسی وقت واپس کر دوں گا، استعفوں کے معاملے پر اسپیکر کی پالیسی میں نیت ٹھیک نہیں ہے۔ مذاکرات کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ مذاکرات حکومت نے خود ختم کیے ہیں، پس پردہ مذاکرات بھی نہیں ہو رہے۔