اسلام آباد (جیوڈیسک) تحریک انصاف کےارکان اسمبلی کے استعفوں کا معاملہ ڈیڈلاک کا شکار ہوگیا۔اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کا کہنا ہے کہ آئین کے تحت استعفوں کی تصدیق انفرادی کرنا ہو گی، جبکہ پی ٹی آئی رہنماؤں کا اصرار ہے کہ استعفے اجتماعی دیئے ہیںتو تصدیق بھی اجتماعی ہی کی جائے۔
پی ٹی آئی کے 21 ارکان استعفوں کی تصدیق کے لیےقومی اسمبلی پہنچ گئے تاہم ان کے ساتھ تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نہیں آئے ہیں۔ ارکان میں عارف علوی، اسد عمر، غلام سرور خان اور دیگر ارکان اسپیکر کے چیمبر میں پہنچ گئے ہیں۔ اس موقع پر قومی اسمبلی کے عملے نے شاہ محمود قریشی سے درخواست کی کہ ایک ایک کر کے اسپیکر کے پاس جائیں، جس پر شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ہم کوئی اسکول کے بچے ہیں کہ ایک ایک کر کے اسپیکر کے پاس جائیں، اسپیکر باہر لاؤنج میں آ کر ہمارے استعفوں کی تصدیق کریں۔
ترجمان تحریک انصاف کے مطابق عمران خان اپنے کنٹینر سے استعفے کی تصدیق کریں، استعفوں کی تصدیق کے لیے نہ آنے والوں میں عمران خان کے علاوہ شہریار آفریدی، قیصر جمال، سراج محمد خان، مجاہد علی، سلیم الرحمان، جنید اکبر شامل ہیں۔ شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ عمران خان سمیت تحریک انصاف کے 7 ارکان استعفوں کی تصدیق کے لیے نہیں آئے،ایک رکن بیمار ہے۔
شیریں مزاری کا مزید کہنا تھا کہ استعفے اجتماعی دیے تھے، اجتماعی ہی منظور کرائیں گے، اس اقدام سے جمہوریت مضبوط ہو گئی، نئے پاکستان کی جنگ ہے، جس کے لیے کام کر رہے ہیں، ہمارے ووٹرز کا ووٹ ضائع نہیں ہوا۔