اسلام آباد (جیوڈیسک) تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کی سربراہی میں پی ٹی آئی کے اراکین اپنے استعفوں کی تصدیق کیلئے ڈھائی گھنٹے سے زائد تک سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کے چیمبر میں ان کا انتظار کیا لیکن وہ نہیں آئے جس پر وہ وہاں سے اُٹھ کر چلے گئے۔
بعد ازاں پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو میں شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ سپیکر قومی اسمبلی نے بذریعہ خط استعفوں کی تصدیق کی دعوت دی تھی۔
ہم آج مقررہ وقت پر سپیکر کے چیمبر میں پیش ہوئے لیکن انہوں نے استعفوں کی تصدیق کیلئے ہم سے ملاقات نہیں کی اور نہ ہی ہمیں اس سلسلے میں کوئی جواب دیا گیا۔ تاہم تحریک انصاف کے ایک ایک رکن نے ڈپٹی سپیکر اور عملے کے سامنے اپنے استعفوں کی تصدیق کر دی ہے۔ تحریک انصاف کے اراکین نے الگ الگ ملاقات کی پیشکش بھی کی تھی لیکن اس پر بھی کوئی غور نہیں کیا گیا۔
پی ٹی آئی رہنماء نے الزام عائد کیا کہ جمہوریت کا راگ الاپنے والی حکومت نے ماضی سے کچھ نہیں سیکھا۔ چھانگا مانگا کی پرانی روایت کو دُہرانے کی کوشش کی اور ہارس ٹریڈنگ کی کوشش کی گئی۔ حکومت کی جانب سے پی ٹی آئی کے اراکین کو پیسوں اور وزارتوں کی بھی پیشکش کی گئی تھی۔ جمہوریت کے علمبرداروں نے جمہوریت کے ساتھ مذاق کیا۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا پہلے دن سے موقف تھا کہ الیکشن 2013ء میں عوام کا مینڈیٹ چرایا گیا۔ ہمیں کہیں سے انصاف نہیں ملا تو عوام سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان عوام کا مقدمہ لڑ رہے ہیں۔ جعلی مینڈیٹ کا ڈٹ کر مقابلہ کرینگے۔