پشاور (جیوڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کی خیبرپختونخوا میں حکومت کو قائم ہوئے تین سال ہو گئے لیکن کپتان کو شاید ٹیم ان کے معیار کے مطابق نہ مل سکی۔
اسی لیے خان صاحب نے چند روز قبل دورہ پشاور کے دوران وزیر اعلی پرویز خٹک کو پہلی بار کابینہ کا قبلہ درست کرنے کی سختی سے ہدایت کی ۔ کپتان کی ہدایت کا شاید الٹا ہی اثر ہوا ہے۔
پی ٹی آئی کے پانچ ارکان قومی اسمبلی وزیر اعلیٰ پرویز خٹک کے خلاف میدان عمل میں اتر آئے ہیں جنہوں نے نہ صرف وزیر اعلیٰ کے خلاف پریس کانفرنس کی بلکہ انہیں تبدیلی کی راہ میں رکاوٹ بھی قرار دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق ناراض ایم این ایز میں ساجد نواز، خیال زمان، داور خان کنڈی، امیر اللہ خان اور جنید اکبر شامل ہیں۔ پارٹی ذرائع کے مطابق ان ایم این ایز کو پندرہ سے بیس ایم پی ایز کی بھی حمایت حاصل ہو گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق ناراض اراکین کی جانب سے بجٹ منظوری کے عمل میں حصہ نہ لینے کی تجویز بھی دی گئی ہے تاہم اس صورت میں یہ ارکان اسمبلی نااہل بھی ہو سکتے ہیں۔
پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے بھی ارکان اسمبلی میں اختلافات کا نوٹس لے لیا اور اس حوالے سے اجلاس طلب کر لیا ہے۔