اسلام آباد (جیوڈیسک) عمران خان کی زیر صدارت پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں تحریک انصاف نے پارلیمنٹ کے بائیکاٹ ختم کرنے کا فیصلہ کیا۔ اجلاس کے بعد عمران خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا وزیراعظم کے وکیل نے کہا پارلیمنٹ میں تقریر سیاسی تھی۔
وزیراعظم نے اسمبلی میں کہا ہمارے پاس دستاویزات موجود ہیں اور انہوں نے اسمبلی فلور پر قوم سے جھوٹ بولا کل تحریک التواء اور تحریک استحقاق جمع کرائیں گے۔ انہوں نے کہا کل پارلیمنٹ اور اپوزیشن کا امتحان ہے۔ پارلیمنٹ کسی خاص وجہ سے جا رہے ہیں اور اب پتہ چلے گا کہ کیا پارلیمنٹ وزیراعظم سے جواب طلب کرے گی؟۔ کپتان کہتے ہیں پاناما لیکس میں وزیراعظم کا نام آیا ہے اور اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے ریفرینس میرا بھیج دیا۔
انہوں نے کہا اب تک پارلیمنٹ فیل رہی، دیکھتے ہیں کل کیا ہوتا ہے اور اب سڑکوں پر نکلوں گا تو کوئی نہیں کہے گا میں فوج کو بلا رہا ہوں۔ ایک سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا ہم وزیراعظم کے ہمنوا نہیں کہ پارلیمنٹ میں جا کر تالیاں بجائیں۔ اپوزیشن کا کام وزیراعظم سے جواب لینا ہے۔
اگر کل تحریک التوا پر جواب نہ ملا تو آئندہ کا لائحہ عمل طے کریں گے۔ عمران خان نے کہا سرتاج عزیز کو بھارت نے ذلیل کیا اور نوازشریف کے ذاتی تعلقات نے قوم کو نقصان پہنچایا ہے۔
پاکستان میں تلور کے شکار کی اجازت نہیں اور قانون توڑ کر شہزادوں کو شکار کی اجازت دی گئی۔ کیا پاکستانی قوم قطر میں جا کر کوئی قانون توڑ سکتی ہے؟۔ حکومت کی خارجہ پالیسی مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔
وزیراعظم نے تمام اداروں پر اپنی سفارشی لوگ بٹھا دئیے ہیں۔ انہوں نے کہا فوج اور سپریم کورٹ قوم کو کبھی مایوس نہیں کریں گے۔