بازی

PTI Meeting

PTI Meeting

تحریر : وقارانساء

آج پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں تمام اراکین نے متفقہ طور پر عمران خان صاحب کو وزارت عظمی کے لئے نامزدکیا شاہ محمود قریشی کی طرف سے قرار داد پیش کی گئی یہ پیشرفت ہے متوقع حکومت کی۔انشا اللہ آنے والے وقت میں ملک پاکستان تبدیل ہو گا جسکے خواہاں تمام پاکستانی ہیں اسی لئے ملک میں تبدیلی کے لئے پرامید عوام نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا اور عمران خان کی جماعت واضح اکثریت لے کر ابھری ۔انہوں نے دیگر تمام جماعتوں کو مسترد کر دیا جو عوام کو ووٹ کے لئے سبز باغ دکھاتے ہیں اور پھر اپنے جھوٹے وعدوں سمیت نہ صرف منظر سے غائب ہوجاتے ہیں بلکہ عوام کے ضرورت پڑنے پر ان سے انجان ہو جاتے ہیں۔
باری لینے والے ہمیشہ کی طرح پرامید تھے اور اپنے دانت تیز کر رہے تھے کہ اللہ کی مدد اور عوام کی طاقت نے بازی الٹ دی اور ان کے دانت کھٹے کر دئیے۔

آخر کب تک وہ اندھے بن کر ان لوگوں کے پیچھے چلتے اور بھوک اور افلاس سے تنگ ہو کر خود کشی کرنے پر مجبور رہتے وہ ان دگرگوں حالات سے آزاد ہونا چاہتے ہیں جہاں چیزیں مہنگی اور انسانی جان سستی ہے الیکشن سے پہلے بھی حریف جماعتوں نے سیاسی ترپ کے سارے پتے کھیلے تاکہ ہر دل عزیز لیڈر سے عوام کوبد دل کرسکیں یک بعد دیگرے ایک کے بعد ایک بازی کھیلی گئی لیکن سب تدبیریں الٹی ہو گئیں۔عوام کو شعور آچکا انکو شعور عمران خان نے دیا وہ حق اور باطل میں امتیاز کر سکتے ہیں اور جو معاملات عوام کی نظروں سے اوجھل تھے ان کو سامنے لانے کا سہرا بھی عمران خان کے سر ہے ۔ باری لینے والے ایک دوسرے پر ھاتھ نہیں ڈال سکتے تھے کیونکہ انکے اپنے کردار شفاف نہیں تھے اس طرح عمران خان اس معاملے میں بھی بازی لے گئے۔

انکا پارٹی منشور بھی بازی لے گیا جس کی اولین ترجیح تعلیم روزگار اور بنیادی سہولیات کی فراہمی تھی ۔یہ آواز ہے غریب اور مظلوم کی جن کو غربت مہنگائی کی چکی کے پاٹوں میں پیسا جاتا رہا۔بے گھر لوگوں کو ایک چھت کا ملنا ایک خوش کن احساس تھا تعلیم ے بے بہرہ بچوں کے لئے تعلیم بے روزگاروں کے لئے روزگار ملنا امید کی کرن بازی تو انتخاب میں کامیابی کے بعد عمران خان کی تقریر بھی پرچی تقریروں پر لے گئی جو ہر معاملے کو سامنے رکھتے ہوئے جامع اور ٹھوس الفاظ پر مبنی تھی ان کی دل سے نکلی باتوں میں وہ تاثیر تھی جوکسی کے لکھ کر دئیے ہوئے الفاظ میں نہیں ہو سکتی تھی۔

عمران خان کی سادگی عام لوگوں میں اٹھنے بیٹھنے سے لیکر ان کے ساتھ کھانے پینے تک وہ خوبیاں ہیں جو دوسروں سے انہیں ممتاز کرتی ہیں
ہر معاملے میں وہ مخالفین پر بازی لے گئے اور امید واثق ہے کہ وہ بحثیت وزیر اعظم بھی اسی بات کو برقرار رکھیں گے ۔
انہوں نے پہلے ہی اعلان کردیا تھا کہ وزیر اعظم ہاس نہیں رہیں گے اسطرح قومی خزانے کوسالانہ ایک ارب روپے کی بچت ہو گی
انکے اسی ایجنڈے کی تقلید میں کراچی سے منتخب ہونے والے ایم این اے نجیب ھارون اور لاھور سے منتخب ہونے والے نوجوان ایم
اے حماد اظہر نے بھی اعلان کیا کہ وہ بحیثیت ممبر قومی اسمبلی قومی خزانے سے کوئی تنخواہ نہیں لیں گے۔

قرضوں کے بوجھ تلے دبے ملک عزیز کے لئے یہ تبدیلی خوش آئند ہے اور یہی باتیں حریف جماعتوں کی راتوں کی نیند اور دن کا چین اڑا لے گئی اور وہ سمجھ گئے کہ واقعی تبدیلی آگئی ہے اور عمران خان جیسے لیڈر کے یہ کام ھمیں سیاسی منظر سے نہ صرف غائب کر دیں گے بلکہ ھمارا بھی سب کچا چٹھا کھل جائے گا اسی خطرے کی بو سونگھتے ہوئے سب متحد ہو گئے
بھئی سر دھڑ کی بازی تو دیگر جماعتوں نے بھی لگا دی گرینڈ اپوزیشن الائنس بنا کر جن سے پی ٹی آئی کی کامیابی ہضم نہیں ہو رہی ایک جماعت سے ٹکر لینے کو کل کی حریف جماعتیں حلیف بن گئیں تاکہ ہر ممکن حربہ آزمایا جائے اور متوقع حکومت کی راہ میں روڑے اٹکائے جائیں۔

یہ ملک ہم سب کا ہے جس میں ہم سب خوشحالی چاہتے ہیں اسکا پرچم سربلند ہو یہ ہر محب وطن پاکستانی چاھتا ہے اس لئے دیگر جماعتوں کو چاہئے کہ کھلے دل سے انکی کامیابی کو تسلیم کریں اور ملکی ترقی میں اپنا کردار ادا کریں وہ سیاسی دا پیچ نہ آزمائیں جو ملک کے لئے نقصان کا باعث ہوں۔

جو ذمہ داری عمران خان کے کندھوں پر آئی ہے اللہ انہیں سرخروکرے عوام کی توقعات پر پورے اتریں۔اور ھمیں امید کامل ہے ۔ کچھ صبر سے کام لینا ہو گا چیزوں کو سیٹ ہونے میں کچھ وقت تولگے گا جادو کی چھڑی تو کسی کے پاس نہیں کہ گھماتے ہی سب درست ہو جائے۔ ھمارا لیڈر باھمت ہے دلیر ہے برائیوں کے خلاف جہاد کرنے والا ہے
انشا اللہ بدلے گا پاکستان۔

تحریر : وقارانساء