کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان راجونی اتحاد میں شامل ایم آر پی چیئرمین امیر پٹی ‘ خاصخیلی رہنما سردار غلام مصطفی خاصخیلی ‘ سولنگی رہنما سردار خادم حسین سولنگی ‘راجپوت رہنما عارف راجپوت ‘ ارائیں رہنما اشتیاق ارائیں ‘ مارواڑی رہنما اقبال ٹائیگر مارواڑی ‘ بلوچ رہنما عبدالحکیم رند ‘ میمن رہنما عدنان میمن‘ہیومن رائٹس رہنما امیر علی خواجہ ودیگرنے کہا ہے کہ ڈیرہ مراد جمالی کے جلسے میں عمران خان نے جو مطالبات پیش کئے ہیںاسکے اسباب خود حکومت نے اپنی عوام دشمن پالیسیوں سے پیدا کئے ہیں۔
اگر عمران خان نے سیاسی طور پر حقیقی اپوزیشن رہنما کا کردار ادا کرنا ہے تو انہیں مخالفت برائے مخالفت کے بجائے عوام کی امنگوں کی ترجمانی کرنی چاہیے اور پارلیمنٹ اور اسمبلیوں کے منتخب فورموں پر حکومتی پالیسیوں کو چیلنج کرنا اور گھمبیر عوامی مسائل کے حل کا قابل عمل فارمولہ پیش کرنا چاہیے۔ عمران خان موثر طریقے سے پارلیمنٹ اور عوام کی طاقت سے اپنے ان مطالبات پر ڈٹ جائیں تو حکمران خود بخود عوام کو رعایت دینے پر مجبور ہوں گے۔
نجکاری کے حوالے سے بھی اگر عمران خان جذباتی بیان بازی کی بجائے حقائق کو مدنظر رکھیں تو وہ عوام کی صحیح رہنمائی کر سکتے ہیں اور پی آئی اے کی حالت بہتر بنانے کیلئے نجکاری کے ادارے پر مثبت اثرات کو اسکے ملازمین کے سامنے لا سکتے ہیں۔ صرف ہڑتال کی حمایت کرنے سے کچھ نہیں ہو گا۔ پی آئی اے کے ملازمین کو ایمانداری سے اپنے فرائض کی انجام دہی اور قومی ادارے کو دوبارہ اپنے پیروں پر کھڑے کرنے کیلئے محنت سے کام کرنے کا سبق بھی یاد دلانا ہو گا۔