اسلام آباد (جیوڈیسک) صحافیوں سے غیر رسمی بات چیت کے دوران اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا کہ نیٹو سپلائی کا معاہدہ ہے، صوبائی حکومت کی جانب سے نیٹو سپلائی روکنا وفاق کو چیلنج کرنے کے مترادف ہے، صوبوں کو وفاق کو چیلنج نہیں کرنا چاہیے، ایسے اقدامات کے دوررس اور خطرناک نتائج مرتب ہوتے ہیں۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا ایسی روایت ڈالنا سیاست اور ملک کے لیے خطرناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے اقدام کے باعث صوبے دوسرے صوبوں کے باشندوں کا راستہ روکیں گے، صوبائی حکومت کی جانب سے نیٹو سپلائی روکنے سے وفاق پر دباؤ بڑھے گا، تحریک انصاف کو اپنا احتجاج ختم کر دینا چاہیے۔
خورشید شاہ نے کہا کہ اپوزیشن چاہے ن لیگ کی ہو یا ہماری کبھی فرینڈلی نہیں ہوتی ملک میں کبھی ایشوز کی سیاست نہیں چلی، پاکستان میں ہمیشہ مار دھاڑ کی سیاست ہوئی ہے، ہم ایشوز کی سیاست کریں گے۔
حکومت کو پانچ سال پورے کرنے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف کیخلاف آرٹیکل چھ کے تحت کارروائی بارہ اکتوبر سے کی جائے اگر اس وقت کی سپریم کورٹ اس اقدام میں ملوث ہے تو اس کو بھی شامل کیا جائے۔
خورشید شاہ نے کہا کہ فوج وزیراعظم کے ماتحت ہوتی ہے، اسے اپنے حلف کی پاسداری کرنی چاہیے، جنرل اشفاق پرویز کیانی نے جمہوریت کے لیے مثبت کردار ادا کیا ان کی وجہ سے اقتدار کی بہترین منتقلی ہوئی، ماضی میں یہ تلوار ہمیشہ سر پر لٹکتی رہی۔ اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ تحریک انصاف ملک کو مسائل میں الجھا رہی ہے۔
تحریک انصاف اپنی طاقت کا غلط استعمال نہ کرے، خیبرپختونخوا کی عوام کا انحصار ٹرانسپورٹ اور تجارت پر ہے، نیٹو سپلائی روکنے کے نام پر ٹرانسپورٹ روکنے سے کے پی کے کو نقصان ہو رہا ہے۔ خیبرپختونخوا پہلے ہی خون سے لال ہے اس اقدام سے بیروزگاری بڑھے گی جو خطرناک ہو گی۔