لاہور (جیوڈیسک) پاکستان تحریک انصاف نے حکومت سازی کے لیے پنجاب اسمبلی میں اکثریت حاصل کرنے کا دعویٰ کیا ہے جب کہ وزرات اعلٰی کے ساتھ ساتھ گورنر پنجاب بننے کی بھی دوڑ شروع ہوگئی ہے۔
تحریک انصاف اور مسلم لیگ (ن) کے درمیان پنجاب میں حکومت بنانے کے لیے دوڑ ہورہی ہے اور دونوں جماعتوں کی جانب سے حکومت بنانے کے لیے آزاد ارکان کی حمایت حاصل کرنے کے دعویٰ کیے جارہے ہیں۔
پنجاب میں حکومت سازی کے لیے تحریک انصاف نے 186 ارکان کی حمایت کے ساتھ اکثریت حاصل کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
پنجاب کی وزارت اعلیٰ کے لیے پی ٹی آئی کے کئی رہنما بھی سرگرم ہوگئے ہیں جن میں علیم خان، فوادچوہدری، سبطین خان، یاسمین راشد، میاں اسلم اقبال اور یاسر ہمایوں کے نام شامل ہیں تاہم اس حوالے سے حتمی فیصلہ پارٹی چیئرمین عمران خان نے ہی کرنا ہے۔
دوسری جانب گورنر پنجاب کے لیے بھی اسحاق خاکوانی، بابر اعوان، رائے عزیز اللہ اور اعجاز چوہدری کے نام سامنے آئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق جہانگیر ترین گورنر پنجاب کے منصب پر اسحاق خاکوانی کو لانے کے خواہاں ہیں جب کہ رائے عزیز اللہ پارٹی چیئرمین عمران خان کے بااعتماد ساتھی ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اعجاز چوہدری بھی پارٹی کے لیے خدمات کے باعث گورنر پنجاب بننے کی دوڑ میں شامل ہوئے ہیں جب کہ بابر اعوان کو اپوزیشن کو ٹف ٹائم دینے کے لیے گورنر تعینات کرنے کی تجویز سامنے آئی ہے۔