تحریک انصاف کو جلسے کی اجازت لینا ہو گی، چودھری نثار

Chaudhry Nisar

Chaudhry Nisar

اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار کا کہنا تھا کہ 30 نومبر کے جلسے کیلئے تحریک انصاف کو اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ سے اجازت لینا ہو گی۔

ضلعی انتظامیہ تحریک اںصاف سے رابطہ کر کے جلسہ کی جگہ اور جن اطراف سے لوگوں نے آنا ہے اس کا تعین کرے گی۔ ضلعی انتظامیہ فیصلہ کرے گی کہ تحریک انصاف کے جلسے کیلئے کون سی جگہ موزوں ہے۔

چودھری نثار علی خان کا کہنا تھا کہ احتجاج کرنا ہر سیاسی جماعت کا حق ہے۔ حکومت تحریک انصاف کے جلسے میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈالے گی تاہم سیاسی جلسے کی آڑ میں توڑ پھوڑ کرنے والوں سے نمٹنے کیلئے بھی تیار ہیں۔ دھرنے کی آڑ میں انقلاب لانے کی باتیں کرنے والوں کے ایجنڈے میں بگاڑ زیادہ نظر آ رہا ہے۔

ریڈ زون میں دہشتگردی سے ملتی جلتی سرگرمیاں ہو رہی ہیں۔ جلسے کی آڑ میں کسی کو امن وامان خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ دھاوا بولنے کی کوشش کہ گئی تو جلسے سے پہلے قانون حرکت میں آئے گا۔ ریاست کی علامتی ادراوں پر دوبارہ حملہ برداشت نہیں کرینگے۔ حکومتی اداروں پر دھاوا بولنے اور حکومت کو بلیک میل کرنے کا کھیل ختم ہونا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ 31 اگست کو جاں بحق ہونے والے افراد کی فارنزک رپورٹ آ گئی ہے۔ 31 اگست کو 2 افراد کی ہلاکت ہوئی لیکن پولیس کے پاس کوئی ہتھیار نہیں تھا۔ رپورٹ کے مطابق ایک شخص کو پائوں کی جانب سے سر کی طرف پستول سے گولی ماری گئی جبکہ دوسرے شخص کو پیٹ سے لگا کر پوائنٹ بلینک رینج سے گولی ماری گئی تھی۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ جو عمران خان کہیں وہ سچ ہے اور جو ان سے اختلاف رائے کرے وہ جھوٹا ہے۔ جاوید ہاشمی کو اختلاف رائے رکھنے پر پارٹی سے نکال دیا گیا۔ سچ بولنے والے میڈیا اینکرز کو بکائو مال کہا جا رہا ہے، یہ کہاں کا انصاف ہے۔ انہوں نے واضع کیا کہ اب تحریک اںصاف سے مذاکرات 30 نومبر کے بعد ہونگے۔