عمرکوٹ (جیوڈیسک) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے نائب چیئرمین مخدوم شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ ان کی جماعت سندھ کی تقسیم کی اجازت نہیں دے گی۔ جمعے کو عمر کوٹ کے ماروی گراؤنڈ میں منعقدہ دیوالی فیسٹیول کے دوران خطاب کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان پاکستان کے کچلے ہوئے طبقات کے لیے امید کی ایک کرن ہیں اور صرف وہی ملک میں حقیقی تبدیلی لاسکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف ناانصافی، غربت، بیروزگاری اور دیگر مسائل کے خلاف جنگ لڑ رہی ہے۔ شاہ محمود قریشی نے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنماؤں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اٹھارہ اکتوبر کو کراچی میں ہونے والا جلسہ حکومت کا حمایت یافتہ شو تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک کی اقلیتی جماعتوں نے ہمیشہ پی پی پی کو ووٹ دیا ہے لیکن پیپلز پارٹی نے انھیں بدلے میں کچھ نہیں دیا۔ پیپلز پارٹی نے اپنے دورِ حکومت میں اقلیتوں کو ان کے حقوق دینے کے حوالے سے کوئی کردار ادا نہیں کیا شاہ محمود قریشی نے اعلان کیا کہ پاکستان تحریک انصاف اقلیتوں کی آواز کو ہر پلیٹ فارم پر اٹھائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کو بھٹو نے بنایا اور اب یہ زرداری لیگ بن چکی ہے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ تحریک انصاف 21 نومبر کو لاڑکانہ میں ایک جلسہ منعقد کرے گی اور سندھ کے عوام سے رابطہ کرنے کے لیے ایک مہم کا بھی آغاز کرے گی۔ قومی اسمبلی کے اقلیتی رکن لال ملہی نے بھی اس موقع پر خطاب۔
دوسری جانب حیدرآباد میں صحافیوں سے بات چیت کے دوران شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کالا باغ ڈیم کی تعمیر کی اُس وقت تک حمایت نہیں کرے گی، جب تک چاروں صوبے اس پر متفق نہ ہو جائیں۔ انہوں نے تھرپارکر میں خشک سالی کی صورتحال پر بھی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فاقہ کشی میں مبتلا افراد کی بحالی کے لیے سہولیات فراہم نہ کرنے پر وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
شاہ محمود قریشی نے ہندوؤں کے مذہبی مقامات پر حملوں اور سندھ میں ہندو لڑکیوں کی زبردستی شادی کی بھی مذمت کی۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف کی صورت میں سندھ کے لوگوں کو ایک متبادل قیادت میسر آئے گی۔