لاہور (جیوڈیسک) پاکستان ریلوے کے افسروں نے تحریک انصاف کے لیے بارہ اگست کو خصوصی ٹرین کی فراہمی سے معذوری ظاہر کردی ہے۔ واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے پاکستان ریلویز سے بارہ اگست کی شام کراچی سے راولپنڈی کے لیے خصوصی ٹرین کی فراہمی کے لیے درخواست کی تھی۔
پی ٹی آئی کی اس درخواست پر ریلویز ہیڈ کوارٹرز حکام نے کراچی اور راولپنڈی ڈویژن کے علاوہ سکھر ملتان اور لاہور ڈویژن سے خصوصی ٹرین کے انتظامات کے حوالے سے رائے طلب کی تھی۔ تمام ڈویژنوں نے یہ مؤقف اختیار کیا کہ ریلوے ایک پبلک سروس کا ادارہ ہے چنانچہ وہ سیاسی مقاصد کے لیے اپنا انفراسٹرکچر فراہم نہیں کرسکتا۔
ریلوے حکام کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ٹرین میں سیاسی کارکنوں کی موجودگی کے باعث سخت سیکورٹی کی ضرورت ہوگی، چنانچہ سیکورٹی کے لیے پنجاب اور سندھ پولیس سے مدد لینا ضروری ہوگا۔ حکام کا یہ بھی کہنا ہے کہ گرمیوں کی تعطیلات ختم ہونے کے باعث ان دنوں میں مسافروں کا اضافی رش ہے، اور یہ ممکن نہیں ہے کہ کسی سیاسی جماعت کے لیے علیحدہ سے ٹرین چلائی جائے۔
خیال رہے کہ گزشتہ سال 11 مئی کو عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف تحریکِ انصاف کے سربراہ عمران خان اسلام آباد میں 14 اگست کو آزادی مارچ کرنے جارہے ہیں۔ تحریکِ انصاف کا خیال ہے کہ اس مارچ میں تقریباً دس لاکھ افراد شرکت کریں گے۔