لاہور (جیوڈیسک) تحریک انصاف نے نگران وزیرِاعلیٰ پنجاب کیلئے ناصر خان کھوسہ کا نام واپس لے لیا ہے۔ اپوزیشن لیڈر میاں محمود الرشید کا کہنا ہے کہ جلد بازی میں نام دیا، غلط فہمی کا شکار ہو گئے تھے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) نے بڑا یوٹرن لیتے ہوئے نگران وزیرِاعلیٰ پنجاب کیلئے ناصر خان کھوسہ کا نام واپس لے لیا ہے۔ پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میاں محمود الرشید کا اس فیصلے پر بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ہم غلط فہمی کا شکار ہو گئے تھے، اس لیے جلد بازی میں نام دے بیٹھے، پارٹی میں مشاورت کے بعد نیا نام دیں گے۔ میاں محمود الرشید نے موقف اپنایا کہ نام مجھے پارٹی چیئرمین کی طرف سے دیئے گئے تھے۔ طارق کھوسہ اور ناصر کھوسہ کے ناموں کی وجہ سے کنفوژن ہوئی۔
نگران وزیرِاعلیٰ پنجاب کے معاملہ میں پی ٹی آئی نے پہلے کامران رسول اور طارق کھوسہ کا نام تجویز کیا تھا، اب بھی یہ نام سامنے آ سکتے ہیں۔ پی ٹی آئی کی جانب سے تاحال کامران رسول اور طارق کھوسہ کا نام زیرِ غور ہے۔
ادھر مسلم لیگ (ن) دونوں ناموں کو فی الحال ماننے سے انکار کر رہی ہے۔ اگر دونوں جماعتوں میں اتفاق نہ ہوا تو معاملہ الیکشن کمیشن کے پاس چلا جائیگا۔
اپوزیشن لیڈر میاں محمود الرشید کا کہنا تھا کہ صوبائی وزیرِ پنجاب رانا ثنا اللہ غیر قانونی بات کر رہے ہیں۔ نگران وزیرِاعلیٰ کے نام پر ابھی دستخط نہیں کیے گئے، نیا نام دیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پارٹی کی ہدایت پر دونوں نام تجویز کیے گئے ایک نام ڈراپ ہوا تو دوسر انام فائنل کر لیا گیا۔ تاہم ناصر کھوسہ کے نام پر شدید ردعمل سامنے آیا اور سوشل میڈیا پر ان کے بارے میں شدید تنقید کی گئی۔
ابھی تک پنجاب حکومت سے رابطہ نہیں ہوا، کل نام فائنل کر کے وزیرِاعلیٰ کو دے دیے جائیں گے۔ جو بھی نام دیں گے وہ منظرِ عام پر لائیں گے۔ اگر فیصلہ نہ ہو سکا تو معاملہ الیکشن کمیشن کے پاس جائے گا۔