اسلام آباد (جیوڈیسک) سینئر سول جج نے پی ٹی وی کرپشن کیس میں اینکر پرسن ڈاکٹر شاہد مسعود کو 5 روزہ جسمانی ریمانڈ پر فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کی تحویل میں دے دیا۔
واضح رہے کہ پی ٹی وی کرپشن کیس کی سماعت کرنے والی اسلام آباد کی بینکنگ کورٹ نے 25 اکتوبر کو شاہد مسعود کی ضمانت قبل از گرفتاری خارج کردی تھی جس کے بعد ٹی وی اینکر گرفتاری کے خوف سے عدالت سے فرار ہوگئے تھے، تاہم گذشتہ روز ایف آئی اے نے انہیں اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر سے گرفتار کرلیا۔
سابق ایم ڈی پی ٹی وی ڈاکٹر شاہد مسعود کو آج ایف آئی اے نے اسلام آباد میں سینئر سول جج عامر عزیز کی عدالت میں پیش کیا۔
ایف آئی کی جانب سے ڈاکٹر شاہد مسعود کے 10 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی، تاہم ملزم کے وکیل شاہ خاور نے طویل جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ’24گھنٹے کا ریمانڈ کافی ہے، اس سے زیادہ نہ دیا جائے’۔
دوران سماعت جج نے ایف آئی اے سے استفسار کیا کہ کیا آپ نے انکوائری کرلی ہے؟
جس پر ایف آئی اے حکام نے جوبا دیا کہ ‘ملزم نے خود سرینڈر نہیں کیا تھا، لہذا کافی چیزیں باقی ہیں’۔
سینئر سول جج نے استفسار کیا کہ ‘کیا یہ پہلا ریمانڈ ہے یا اس سے پہلے بھی لیا گیا ہے؟’
ایف آئی اے حکام نے جواب دیا کہ ‘یہ پہلا ریمانڈ ہے، ملزم کو کل ضمانت خارج ہونے پر اسلام آباد ہائیکورٹ سے گرفتار کیا گیا ہے’۔
اس موقع پر پی ٹی وی کے وکیل نے عدالت کے روبرو کہا کہ ‘ہائیکورٹ نے ملزم کے حوالے سے کچھ ہدایات دی ہیں، ان کو بھی دیکھ لیں’۔
پی ٹی وی کے وکیل نے ہائیکورٹ کے ریکارڈ کی دستاویزات بھی عدالت میں پیش کر دیں۔
فریقین کے دلائل سننے کے بعد سینئر سول جج عامر عزیز نے ڈاکٹر شاہد مسعود کا 5 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے ایف آئی اے سے آئندہ سماعت پر تفتیش میں پیش رفت سے متعلق رپورٹ طلب کرلی۔
عدالت نے ملزم کا طبی معائنہ کرانے کا بھی حکم دیا اور ہدایت کی کہ آئندہ سماعت پر ملزم کی میڈیکل رپورٹ بھی پیش کی جائے۔
اس کے ساتھ ہی عدالت نے ڈاکٹر شاہد مسعود کو 28 نومبر کو دوبارہ عدالت کے سامنے پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔