لاہور (جیوڈیسک) چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے گزشتہ روز پنجاب یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر مجاہد کامران اور دیگر پروفیسرز کو ہتھکڑیاں لگا کر لاہور کی احتساب عدالت میں پیش کرنے پر از خود نوٹس لے لیا۔
ترجمان سپریم کورٹ کے مطابق از خود نوٹس کی سماعت آج سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں ہوگی۔
اعلامیے کے مطابق چیف جسٹس نے ڈی جی نیب لاہور اور ڈی آئی جی آپریشنز پولیس کو آج عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔
دوسری جانب چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے بھی واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی جی نیب لاہور کو معاملے کی فوری انکوائری کا حکم دے دیا۔
چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ واضح احکامات کے باوجود اساتذہ کو ہتھکڑیاں کیوں لگائی گئیں، واقعے کے ذمے داروں کے خلاف قانون کے مطابق سخت کارروائی کی جائے۔
چیئرمین نیب نے ہدایت کی کہ تین روز کے اندر نیب ہیڈ کوارٹرز کو ذمے داران کے خلاف انضباطی کارروائی سے آگاہ کیا جائے اور اس سلسلے میں کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔
واضح رہے کہ نیب نے 11 اکتوبر کو پنجاب یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر مجاہد کامران کو مبینہ طور پر یونیورسٹی میں خلافِ ضابطہ بھرتیوں اور بے ضابطگیوں کے الزام میں حراست میں لیا تھا۔
مجاہد کامران کو گزشتہ روز احتساب عدالت کے جج نجم الحسن کی عدالت میں پیش کیا گیا، جس کے بعد عدالت نے مجاہد کامران سمیت 6 ملزمان کو 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا۔
پنجاب یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر کو ہتھکڑیاں لگاکر عدالت میں پیش کرنے پر سوشل میڈیا پر کافی لے دے ہوئی، جس پر چیف جسٹس پاکستان نے ازخود نوٹس لیا۔