اسلام آباد (جیوڈیسک) سینیٹ نے عوامی شکایات اور مسائل کے ازالے کے لیے پبلک پٹیشن سسٹم کا آغاز کر دیا ہے۔ شہری سینیٹ کی ویب سائٹ کے علاوہ ڈاک کے ذریعے بھی درخواستیں بھجوا سکیں گے۔
سینیٹ نے اپنی ویب سائٹ پر ایک ڈراپ باکس بنایا ہے، جس میں شہری اپنے مسائل ایک درخواست کی صورت میں داخل کر سکیں گے۔ ان درخواستوں کو سینیٹ میں پیش کیا جائے گا یا قائمہ کمیٹیز کے سپرد۔
حکومت سے تعلق رکھنے والی درخواستیں حکومت کو بھجوا دی جائیں گی۔ ان شکایات کو سننے کے لیے سینیٹ کو ایک کمیٹی میں تبدیل کر دیا جائے گا اور اس کمیٹی کے پاس سول کورٹس کے اختیارات ہوں گے۔ پبلک پٹیشن کا فلسفہ یہ ہے کہ پارلیمان اور عوام کے درمیان ایک رابطہ پیدا کیا جائے، تاکہ لوگ پارلیمان کو اون کریں۔
سینیٹ کو بھیجی گئی عوامی درخواستوں کا جواب بھی دیا جائے گا اور ان درخواستوں پر کارروائی کی نگرانی بھی کی جائے گی۔ ڈراپ باکس صحیح معنوں میں استعمال ہوا تو انقلابی اقدام ہوگا۔ پارلیمنٹ سے سینکڑوں میل دور بیٹھے لوگوں کی آواز پارلیمنٹ تک پہنچ سکتی ہے۔
اگر عام آدمی کی شکایات سنی جائیں گی، تو امید کا راستہ نکلتا ہے۔ لوگ سینیٹ کی ویب سائٹ یا بذریعہ ڈاک اس پتے پر بھجوا سکیں گے، پٹیشن سیل سینیٹ سیکریٹریٹ، پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد۔