لاہور (جیوڈیسک) سعادت اس وقت خاصے پریشان ہو گئے جب ڈرائیونگ کے دوران اچرا کے مقام پر ہاتھوں میں قومی پرچم تھامے چند مرد اور خواتین نے انہیں باہر آنے کا اشارہ کیا۔
انہوں نے گھبرا کر گاڑی کو بریک لگائے اور اس گروہ نے انہیں روک لیا، ان لوگوں کے چہروں پر خوشگوار تاثرات دیکھتے ہوئے صداقت نے کھڑکی کا شیشہ نیچے کیا تاکہ پتہ کریں کہ انہیں کیونکر روکا گیا ہے۔
اس موقع پر انہیں اس وقت شدید حیرانی ہوئی جب مسلم لیگ ن کے میاں طارق اور صلاح الدین پپی نے انہیں گاڑی پر لگانے کے لیے جھنڈا پیش کیا اور اس کے ساتھ ساتھ ان کے اہلخانہ کے لیے آدھے درجن جھنڈے کے بیج بھی دیے۔ اس کے علاوہ انہیں یوم آزادی پر اپنے گھر کو سجانے کے لیے جھنڈیوں کے بنڈل بھی دیے گئے۔
حکمران جماعت نے یوم آزادی کا جشن مناے کے لیے بدھ کو لاہور شہر میں 15 مقامات پر اس طرح کے کیمپ لگائے تھے۔ بہت سے لوگ اسے تحریک انصاف کے لانگ مارچ سے عوام کی توجہ ہٹانے کی حکمت عملی کا حصہ قرار دے رہے ہیں۔
تحریک انصاف نے بھی شہر کے تین مقامات والٹن روڈ، عسکری 9 اور کنٹونمنٹ میں کیمپ لگائے۔ اس کا مقصد موٹر سائیکل پر لانگ مارچ میں شرکت کے خواہشمند موٹر سائیکل سواروں کو رجسٹر کرنا ہے جبکہ اس کے علاوہ شہر کے گرد و نواح میں بھی مختلف ٹیمیں بھیج کر عوام کو پارٹی کے پیغامات پہنچانا ہے۔
مسلم لیگ ن متعدد ارکان قومی و صوبائی اسمبلی کو کیمپ پر موجود رہنے اور ان کی نگرانی کی ہدایت کی ہے جن میں خواجہ عمران نذیر کو شاہدرہ کیمپ، وسیم قادر کو موری گیٹ، بلال یاسین کو چیئرنگ کراس، رانا مشہود کو مون مارکیٹ(گلشن راوی)، توصیف شاہ کو مون مارکیٹ(اقبال ٹاؤن)، اختر رسول کو اچرہ، خواجہ سلمان کو ماڈل ٹاؤن پارک، محسن لطیف کو گڑھی شاہو، سیف الملوک کھوکھر کو واپڈا ٹاؤن، مہر اشتیاق کو لیاقت چوک اور وحید گُل کو فتحِ گڑھ کے کیمپ کی ذمے داریاں سونپی گئی ہیں۔