عوام سے کیئے گئے حکومتی وعدے دھرے کے دھرے رہ گئے

Electricity

Electricity

کروڑ لعل عیسن ( نامہ نگار) عوام سے کیئے گئے حکومتی وعدے دھرے کے دھرے رہ گئے۔ شدید گرمی کے موسم میں اور ماہ رمضان کے مقدس مہینہ میں سارا دن بجلی بند کی جاتی ہے۔ اور رات میں بھی صرف 2 یا 3 گھنٹے بجلی فراہم کی جاتی ہے۔

بجلی کی لوڈشیڈنگ میں دن بدن بتدریج اضافے سے عوام میں سخت اشتعال پایا جاتا ہے جس کے باعث عوام موجودہ حکومت سے سخت نالاں ہیں۔ تفصیل کے مطابق کروڑ لعل عیسن اور اس کے گرد و نواح میں دن رات بجلی بند رکھی جاتی ہے۔

موجودہ حکومت نے اعلان کیا تھا کہ رمضان المبارک کے مقدس مہینہ میں بجلی کی کم سے کم لوڈشیڈنگ کی جائے گی۔ لیکن اس کے برعکس بجلی کی بندش میں دن بدن اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ اور نوبت یہاں تک آن پہنچی ہے کہ شدید گرمی اور رمضان المبارک کے مہینے میں بجلی 18 سے 20 گھنٹے بند رکھی جاتی ہے۔ جس کے باعث کاروبار زندگی معطل ہو کر رہ گیا ہے۔

گھروں میں پانی نہ ہونے کی وجہ سے نا صرف سحری اور افطاری میں غریب عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے بلکہ نماز پڑھنے کیلئے وضو کیلئے بھی پانی دستیاب نہیں۔ حکومتی وعدے جھوٹے ثابت ہو رہے ہیں۔ نہ تو حکومت کو عوام کا کوئی خیال ہے اور نہ ہی واپڈا والوں کو غریب عوام پر ترس آتا ہے۔ رات میں اندھیرے کی وجہ سے نمازِ تراویح اور فجر کی نماز میں لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ ہر 5 منٹ بعد لائٹ بند کر دی جاتی ہے اور 2 گھنٹے بعد پھر سے 5 منٹ کیلئے بجلی چالو کر دی جاتی ہے۔

کروڑ اور نواحی بستیوں کے لوگوں نے اعلیٰ حکام سے سختی سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ کم سے کم ماہ رمضان کا خیال کرتے ہوئے بجلی کی لوڈشیڈنگ میں کمی کرتے ہوئے نماز، سحری اور افطاری کے اوقات میں بجلی کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔