وڈھ (خان محمد صابر مینگل) بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سابق وزیر آعلیٰ بلوچستان و رکن صوبائی اسمبلی سردار اختر جان مینگل نے کہا ہے کہ عوام کو بنیادی سہولت فراہم کرنا حکومت وقت کی ذمہ داری ہے لیکن پھر بھی ہمارا حق بنتا ہے علاقائی نمائندہ کی حیثیت سے لوگوں کی مدد کر سکیں۔
میں سماجی تنظیم دردوارا ور دارالصحت کے دوستوں ڈاکٹر علی، ڈاکٹر شہزاد اور ان کی ٹیم کا اپنی اور وڈھ کے عوام کی طر ف سے شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے ہماری درد کو سمجھا اور مشکلات کے باوجود ہمارے پاس آئے،علاوہ ازیں انہوں نے ہسپتال کے تمام شعبہ جات ، اوپی ڈی، ایکسرے روم، لیبارٹری،آپریشن تھیٹر ایمرجنسی وارڈ،گائنی وارڈ ، میڈیکل اسٹور سمیت پورے ہسپتال کا دورہ کرکے جائزہ لیا۔، ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز وڈھ میں بی این پی کے سماجی تنظیم ”دردوار، و دارالصحت کراچی”کے زیر اہتمام آر ایچ سی وڈھ میں لگائے گئے تین روزہ فری میڈیکل کیمپ کے افتتاح کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ایم پی اے میر حمل کلمتی سابق ایم پی میر محمد اکبر مینگل، چیئر مین میر امام بخش مینگل ، میر جہانذیب مینگل ، میر گورگین مینگل ان کے ہمراہ تھے ۔انہوں نے کہا کہ بنیادی سہولت فراہم کرنا حکومت وقت کی ضرورت ہے لیکن پھر بھی ہمارا حق بنتا ہے علاقائی نمائندہ کی حیثیت سے لوگوں کی مدد کر سکیں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس جو ذرائع اور وسائل موجودہیں ان کو استعمال میں لائیں ۔اس کے علاوہ صوبائی حکومت کی جانب سے ہمیں کافی مقدار میں دوائی فراہم کی گئی ہے ہماری پوری کوشش ہوگی کہ جن جن علاقوں سے جو لوگ یہاں آئے ہیں ان تین دنوں میں ان کی علاج ممکن ہوسکے لیکن علاقے کی حوالے سے یہ کوشش آٹے میں نمک کے برابر ضرورہے مگر پھربھی ہماری پوری کوشش ہوگی کہ لوگوں کی مناسب طور پر علاج ہوسکے ۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس پر کوئی علاقائی پابندی نہیں ہے بلوچستان کے جن جن علاقوں سے لوگ آئے ہیں ان کے علاج کی بہتر رہنمائی ہوگی اور وہ ناامید واپس نہیں لوٹیں گے۔ ، انہوں نے کہا کہ اس سے قبل پچھلے سال شاہ نورانی میں اسی تنظیم کے تحت فری میڈیکل کیمپ لگا یا جاچکا ہے اور اس کے علاوہ پارٹی کی کوشش ہے کہ اسی طرح کا ایک کیمپ نوشکی میں بھی لگایا جائیگا۔ صبح آٹھ بجے سے بغیر کسی وقفے سے رات گئے تک جاری تھا۔
اسسٹنٹ کمشنر وڈھ عبدالقدوس اچکزئی کی قیادت میں سیکورٹی فورسز چاروں اطراف سے ہسپتال کو سیل کررکھا تھا۔سیکورٹی کیلئے خضدار سے بلوچستان کانسٹیبلری کی ایک پلٹون لائی گئی تھی۔ رضاکاروں اور بوائے اسکائوٹس کی جانب سے مریضوں کی رہنمائی و مدد کی جارہی ہے۔دریں اثناء بلوچستان نیشنل پارٹی کے زیر اہتمام آر ایچ سی وڈھ میں ”سماجی تنظیم دردوارا ور دارالصحت” کی جانب سے لگائے گئے فری میڈی کیمپ کے پہلے روز ڈاکٹروں کی او پی ڈی ریکارڈ کے مطابق مغرب تک دس ہزار سے زائد لوگوں کی میڈیکل چیک اپ ہوچکی تھی اور جن معمول نوعیت کے کیسوں کو فوری طور پر دوائی دیکر فارغ کیا جاتا تھا جبکہ بڑے کیسز کو کراچی کے لئے ریفر کیا جاتا تھا ان مریضوں کو کیمپ کے خاتمہ کے بعدسردار اختر جان مینگل کے ہدایت کے مطابق کراچی لے جایا جائیگا،دی پارٹی کی جانب سے درجنوں امدادی رضاکار ٹیمیں تشکیل دی گئی تھی۔
سردار اخترجان مینگل اپنے صاحبزادے گورگین مینگل بھی صبح سے شام تک مسلسل کھڑے ہوکر لوگوں کی نگرانی کررہے تھے ۔اسسٹنٹ کمشنر وڈھ عبدالقدوس اچکزئی ، رسالدار نوراللہ مینگل پولیس ایچ او اپنے فورسز کے ہمراہ بھی ہسپتال میں موجود تھے ۔ ہسپتال کے مرکزی گیٹ پر واک تھرو گیٹ لگایا تھاتمام مریضوں اور عام لوگوں بھی اس واک تھرو گیٹ کے ذریعے مکمل اسکیننگ کے بعد اندار جانے کی اجازت دی جا رہی تھی۔