اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی وزیر برائے پانی و بجلی خواجہ آصف نے کہا ہے کہ گرمی کی شدت میں اضافے سے بجلی کا شارٹ فال 3200 میگا واٹ تک پہنچ گیا ہے جس کے باعث پوری قوم کو اگلے 2 سے 3 ماہ تک لوڈ شیڈنگ کا عذاب برداشت کرنا پڑے گا۔ اسلام آباد میں وزیر اطلاعات پرویز رشید اور وزیر مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ہم نے عوام سے کئے گئے اپنے وعدے کے مطابق بجلی کی لوڈ شیڈنگ میں کمی اور سردیوں کے پورے سیزن میں کارخانے اور فیکٹریاں چلتی رہیں لیکن گرمی کی شدت میں اضافے کے بعد بجلی کی ضرورت بھی بڑھ گئی ہے اور بجلی کا شارٹ فال 3200 میگا واٹ تک پہنچ گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پوری قوم کو اگلے 2 سے 3 ماہ تک بجلی کے شارٹ فال کی زخمت برداشت کرنی پڑے گی، کوشش ہے کہ لوڈ شیڈنگ قابل حد تک رہے۔ وزیر پانی و بجلی کا کہنا تھا کہ حکومت خود بھی بہت بڑی ڈیفالٹر ہے جس کی وجہ سے ہم نے گزشتہ چند روز میں وفاقی حکومت اور صوبائی حکومتوں کے کنکشنز کاٹے ہیں، کوشش ہے کہ سرکاری اور پرائیویٹ اداروں کے اس سال کے جتنے بھی بجلی کے بل ہیں وہ جون سے پہلے وصول کر لئے جائیں، بجلی کے کنکشنز کاٹنے کی جو مہم شروع کر رکھی ہے اس سے حکومت کو 3.2 ارب روپے کی ریکوری ہوئی ہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ 2200 میگا واٹ بجلی سسٹم میں آ چکی ہے یا اگلے 2 ماہ نیشنل گرڈ اسٹیشن میں آ جائے گی جس سے لوڈ شیڈنگ کے دورانیے میں کمی واقع ہو گی۔ حکومت نے گدو اور اوچ میں بجلی کے پلانٹس کا افتتاح کیا، اس کے علاوہ نندی پور پاور پراجیکٹ کی پہلی ٹربائن سے مئی میں بجلی کی پیداوار شروع ہو جائے گی جس سے شارٹ فال میں کمی واقع ہو گی۔