کراچی (اسٹاف رپورٹر) ہزہائی نیس نواب مہابت خان فاونڈیشن اینڈ ٹرسٹ کی چیئر پرسن وجونا گڑھ تھنکرز فورم کی بانی و سربراہ بیگم شاہ بانو غلام محمد نے جونا گڑھ سے تعلق رکھنے والے میمن ‘ گجراتی ‘ کچھی ‘ کاٹھیاواڑی ‘بوہری ‘ کھتری ‘ بلوچ ‘سندھی ‘ پٹھان اور دیگر برادریوں پر مشتمل محب وطن پاکستانی عوام کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ والی و حکمرانِ جونا گڑھ ہزہائی نیس نواب مہابت خان نے اسلام کی سربلندی اور اللہ ورسول کی اطاعت کے جذبے سے سرشار ہوکر جونا گڑھ کے عوام کی بہتری کیلئے بہترین معاشی ‘ انتظامی ‘ اقتصادی ‘تجارتی ‘ تعلیمی ‘طبی وفلاحی نظام کی حامل بر صغیر کی سب سے زیادہ خوشحال و ترقی یافتہ ریاست جو نا گڑھ کے پاکستان سے الحاق کا اعلان کیا تھا مگر افسوس کہ وقت و حالات اور منافقوں و مفاد پرستوں نے ان کے جذبہ ایمانی اور عوام دوستی و پاکستان سے محبت کی قدر نہ کی جس کے باعث نہ صرف جونا گڑھ پاکستان میں شامل نہ ہوسکا بلکہ جونا گڑھ سے پاکستان آنے والے عوام بھی آج تک اپنے جائز حقوق سے محروم ہیں۔
جبکہ دنیا کے اولین و ثانوی کاروبار کی مدد سے رائل فیملی کا حصہ بن جانے والے مفاد پرست جونا گڑھ کے عوام کے نام پر مراعات حاصل کرکے پر تعیش زندگی گزاررہے ہیں اور ان کے حاشیہ بردار دونوں ہاتھوں سے جونا گڑھ کے عوام کیلئے آئینی طور پر مختص وسائل کو لوٹنے میں مصروف ہیں یہی وجہ ہے کہ جونا گڑھ سے تعلق رکھنے والے محب وطن پاکستانیوں کے مسائل کے حل ‘ انہیں ان کے جائز و آئینی حقوق دلانے اور ان کی حالت و حالات میں بہتری کی کواہش کے ساتھ رائل فیملی پر لگائے جانے والے داغوں کی صفائی کیلئے ہزہائی نیس نواب مہابت خان کی بہو بیگم شاہ بانو غلام محمد خان جونا گڑھ کے عوام کے عوام کے درمیان صرف ان کی فلاح ‘ بہتری ‘ خوشحالی ‘ ترقی اور حقوق کیلئے موجود ہے۔
اللہ نے ہمیں جس رتبے و مقام اور زندگی کی ہر نعمت کیساتھ سکون کی جس دولت سے نوازہے اس کے بعد اب ہمیں کسی اور چیز کی خواہش و ضرورت نہیں ہے مگر جونا گڑھ کے عوام کی حالت زار پر ہمارا دل روتا ہے کیونکہ ہم جانتے ہیں کہ جونا گڑھ کی عوام کیساتھ کئے جانے والے کھلواڑ ‘ حق تلفی ‘ استحصال اور ظلم پر ہزہائی نیس مہابت خان کی روح بھی تڑپ رہی ہے اسلئے ان کی روح کی سکون کیلئے جونا گڑھ کے عوام کو ان کے آئینی حقوق دلا نا ‘ ان کے مسائل کو حل کرنا اور ان پر ترقی و خوشحالی کے دروازے کھولنا ضروری ہے اور یقین جانئے کہ یہ بہت زیادہ مشکل یا نا ممکن بالکل نہیں ہے شرط صرف اتنی ہے کہ آپ اپنی حالت و حالات میں تبدیلی کا تہیہ کرکے یکجا و متحدہ ہوجائیں اور اپنے اتحاد کی قوت سے ان مفاد پرستوں و منافقوں کا محاسبہ کریں جو ہمیشہ آپ کے بچوں کی بھوک ‘ مفلسی ‘ مسائل و زبوں حالی کو نظر انداز کرکے آپ کے نام پر حاصل ہونے والے وسائل ومراعات سے اپنے محلوں میں چراغاں کرکے عیش و طرب کی محفلیں سجاتے رہے اور ان لوگوں کا ساتھ دیں جو حقیقی معنوں میں ہزہائی نیس مہابت خان کا خون ہیں اور آپ کی خدمت کے ذریعے اپنے اجداد کی روح کی تسکین و خوشی کے اسباب کرنا چاہتے ہیں۔
اس موقع پر جونا گڑھ اسٹیٹ مسلم فیڈریشن کے چیف پیٹرن نوابزادہ غلام محمد خان ‘ الیکشن کمشنر امیر پٹی اور گجراتی قومی موومنٹ شعبہ خواتین کی صدر روزینہ خان روزی نے اپنے خطاب میں بیگم شاہ بانو غلام محمد خان کے خلوص کو سراہتے ہوئے کہا کہ جونا گڑھ کے عوام بیگم شاہ بانو کے پیغام کی گہرائی و افادیت کو سمجھتے ہوئے متحدویکجا ہوجائیں اور فیڈریشن کے عنقریب ہونے والے منصفانہ ‘شفاف اور غیر جانبدارانہ انتخابات میں بھرپور حصہ لیں اور نئی و صالح قیادت کا انتخاب کرکے فیڈریشن پر عرصہ سے قابض رہتے ہوئے عوامی وسائل کو اپنی عیاشیوں کیلئے استعمال کرنے والوں تک یہ پیغام پہنچادیں کہ جونا گڑھ سے تعلق رکھنے والے محب وطن پاکستانی محبت کرنے والے ضرور ہیں مگر صرف ان سے محبت کرتے ہیں جو ان سے محبت کرتا ہے اور ان کی خدمت کرنے کے عزم کے اظہار کے ساتھ اس کی عملی تفسیر ‘ تعمیل اور تکمیل کا بھی اہل ہے۔