لاہور (جیوڈیسک) امیر جمات اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ سینیٹ انتخابات میں ووٹوں کی خرید و فروخت کا گھناؤنا کاروبار بند نہ کیا گیا تو وہ عوام سے کہیں گے کہ ووٹ بیچنے والے ممبران اسمبلی کے گھروں کے سامنے دھرنے دیں، انہیں گریبان سے پکڑیں اور ان کا احتساب کریں۔
غریب لوگوں نے قطاروں میں کھڑے ہوکر جن لوگوں کو عزت دی اور انہیں اسمبلی میں پہنچایا اور اب وہ بھیڑ بکریوں کی طرح بکیں تو اس سے بڑی شرم کی بات اور کیا ہوسکتی ہے، سینیٹ انتخابات کو مویشی منڈی بنانے کی کوششیں ہورہی ہیں، جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کے سینیٹ انتخابات کے حوالے سے ایک دوسرے سے رابطے ہیں۔ جماعت اسلامی اعلامیے کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے سینیٹ انتخابات کے لئے اپنے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال اور منظوری کے بعدصوبائی الیکشن کمیشن کے دفتر کے احاطے میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
سینئر صوبائی وزیر عنایت اللہ خان، صوبائی وزیر خزانہ مظفر سید ،صوبائی وزیر مذہبی امور حاجی حبیب اللہ خان اور ممبران اسمبلی محمد علی خان ، ملک بہرام خان اور جماعت اسلامی کے صوبائی ترجمان اسرار اللہ ایڈووکیٹ بھی اس موقع پر موجود تھے۔ امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ وہ ممبران اسمبلی سے اپیل کرتے ہیں کہ جو لوگ ان کی قیمت لگاتے ہیں انہیں صاف صاف انکار کردیں کہ وہ زمانہ گزر گیا کہ چند ٹکوں یا کروڑوں کے عوض آپ انسانوں کو خریدتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ وہ صرف خیبر پختونخوا نہیں بلکہ پورے ملک کی صوبائی اسمبلیوں کے ممبران سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ میرٹ پر اپنے ووٹ کا استعمال کریں، موجودہ سینیٹ انتخابات چاروں صوبائی اسمبلیوں کے ممبران کی عزت کا سوال ہے، ملک کے روشن مستقبل کو سرمائے کی بنیاد پر بلڈوز کرنے کی قوم اجازت نہیں دے گی، جماعت اسلامی ہارس ٹریڈنگ کے خلاف ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جن لوگوں کے پاس صرف پانچ ووٹ ہیں اور انہوں نے الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا ہے تو میڈیا ان سے پوچھے کہ ان کے پاس کون سا الہٰ دین کا چراغ ہے جس کی بنیاد پر وہ کامیابی کی امید لگائے بیٹھے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ووٹوں کی خرید و فروخت اور سرمائے کے بل پر قوم کے روشن مستقبل کو تاریک بنانا بھی دہشت گردی ہے۔