فیصل آباد (جیوڈیسک) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ عوام مجھے ووٹ، سپورٹ اور نوٹ دیں تو میں انہیں قائد اعظم کا پاکستان واپس لوٹا دوں گا۔
فیصل آباد کے دھوبی گھاٹ گراؤنڈ میں پاکستان عوامی تحریک کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے طاہر القادری نے کہا ہے کہ انقلاب کے لئے عوام سے مالی مدد چاہتا ہوں کیوں کہ نہ تو میں سرمایہ دار ہوں اور نہ ہی میری جاگیریں ہیں جب کہ اسٹیبلشمنٹ کی بھی مدد حاصل نہیں ہے۔
لہذا عوام مجھے ووٹ، سپورٹ اور نوٹ دیں تو میں انہیں قائد اعظم کا پاکستان واپس لوٹا دوں گا۔ انہوں نے کہا کہ 14 اگست سے اسلام آباد میں دھرنا دیا ہے جس سے حکومت تو نہیں گری لیکن انقلاب برپا ہوگیا ہے اور اب یہ انقلاب پورے ملک آکر رہے گا۔
اب پورے پاکستان میں دھرنے دیں گے جس کی تاریخ کا اعلان بعد میں کریں گے۔ ملک کا نظام بدلنے کے لئے ہر شہری کو کھڑا ہونا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ کمزور طبقات اب انقلاب کے لیے کھڑے ہوگئے ہیں۔
جو اپنے حقوق کے لئے طاقت ور سے لڑنے کےلئے تیار ہیں، ملک سے موجودہ نظام کے خاتمے کے لئے ہر شخص کو کھڑا ہونا ہوگا پاکستان میں اب یہ جعلی جمہوریت برقرار نہیں رہ سکتی اگر ملک میں موجود نظام حکومت رہا تو پاکستان کی کشتی ڈوب جائے گی۔
طاہرالقادری نے کہا کہ ان کی حکومت آئی تو نہ صرف فیصل آباد، ملتان اور سرگودھا کو الگ صوبہ بنائیں گے بلکہ سرایئکیوں سمیت تمام عوام کی خواہشات کے مطابق مزید صوبے بنائے جایئں گے۔
اور عوام کی سہولت کے لئے ہر ضلع میں ہائی کورٹ بنائیں گے تاکہ لوگوں کو اپنے مقدمات کے لئے دور نہ جانا پڑے۔ جلسے سے خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ 2 سال میں پورے ملک سے بجلی کی لوڈشیڈنگ ختم کردی جائے گی اور میرے پاس بجلی کی لوڈشیڈنگ سے نجات کا حل ہے جو مینار پاکستان پر ہونے والے جلسے میں بتاؤں گا۔
طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ ان کا جرم صرف یہ ہے کہ انہوں نے غریبوں کے حق کی بات کی، ملک میں ہر غریب کو روٹی، کپڑا، مکان، معیاری علاج اور یکساں تعلیم معیار دینے کی بات کی لیکن حکمرانوں نے غریبوں کی آواز بلند کرنے کے الزام میں ماڈل ٹاون میں قیامت برپا کردی۔
طاہرالقادری نے کہا کہ 60 سالوں میں کوئی بھی حکومت ملک کو قرضوں کی لعنت سے نجات نہیں دلا سکی بلکہ ہر دور حکومت میں مزید قرضہ کا بوجھ عوام کے کندھوں پر ڈالا گیا ہے حکمرانوں نے اڑبوں ڈالر قرضہ لیا ہے اور مزید لے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر میں 6 مہینے بیرون ملک دورے کروں تو بیرون ملک میں مقیم پاکستانی ان کی کال پر پاکستان کا سارا قرضہ ادا کردیں گے۔