لاہور (جیوڈیسک) پنجاب اسلحہ آرڈیننس انیس سو پینسٹھ کی دفعہ تیرہ میں ترامیم کے مطابق دفعہ چار کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اسلحہ، بارود کی فروخت کرنے والا یا رکھنے ولا مجرم ہو گا۔
دفعہ آٹھ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اسلحہ پاس رکھنے والا بھی مجرم ہو گا۔ دفعہ گیارہ کی شق ڈی کے تحت ریکارڈ میں جان بوجھ کر غلط اندراج کرانے والا بھی مجرم قرار پائے گا۔
غیر ممنوعہ بور کا اسلحہ، اس کا بارود یا ملٹری سٹورز کی بابت مجرم کو دو برس سے سات برس قید یا جرمانہ یا دونوں سزائیں دی جائیں گی جبکہ ممنوعہ بور کے اسلحہ بارود کے مجرم کو چار برس سے سات برس قید اور جرمانہ ہو گا۔