لاہور (جیوڈیسک) وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف اسمبلی پہنچے تو حکومتی ارکان نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔ وزیر اعلیٰ تین سال میں گیارھویں بار ہاؤس میں آئے تو ایم پی ایز کے چہرے خوشی سے کھل اٹھے۔
بس پھر کیا تھا، ایک کے بعد ایک ایم پی اے وزیر اعلیٰ کی سیٹ پر آتا رہا۔ کسی نے وزیر اعلیٰ کے ساتھ تصویر بنوائی تو کسی نے درخواست انکے ہاتھ میں تھمائی۔
اپوزیشن لیڈر نے بھی ترقیاتی فنڈز نہ ملنے اور صوبے کے معاملات میں ساتھ نہ لیکر چلنے کا گلہ کر دیا۔ مائیک بھی لگا، انتظام بھی پورا تھا مگر اپوزیشن کی تنقید کا سلسلہ بڑھا تو وزیر اعلیٰ خطاب کئے بغیر ہی ایوان سے چلے گئے۔
ایوان میں پاناما لیکس کے ذکر اور جواب میں عمران خان پر تنقید سے ماحول خاصا گرما گرم ہو گیا۔ وزیر اعلیٰ کے اسمبلی آنے کے باوجود کورم ٹوٹ جانے پر پنجاب اسمبلی کا اجلاس جمعرات صبح دس بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔