لاہور (جیوڈیسک) پنجاب اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے تعلیم نے پنجاب میں لازم اور مفت تعلیم کے۔ بل کی منظوری دیتے ہوئے سفارشات پنجاب اسمبلی کو ارسال کر دی ہیں۔
بل کے تحت سولہ سال کی عمرتک میٹرک تعلیم لازم اور حکومت کی ذمہ داری ہو گی۔ تعلیم نہ دلوانے والے والدین کو پنلٹی کا سامنا کرنا ہو گا ایسے والدین بے نظیربھٹو انکم اسپورٹ پروگرام ، فوڈ اسٹیمپ سمیت دیگر سبسڈی والی اسکیموں کیلئے نااہل ہوں گے۔ بل کے تحت والدین کو پابند بنایا جا رہا ہے کہ وہ اپنے گھر کے قریب دوکلومیٹر کے ایریا میں بچوں کو اسکول داخل کرانے کے پابند ہوں گے۔
سرکاری اسکولوں میں ب فارم کی لازمی شرط کو ختم کر دیا گیا ہے تمام پرائیویٹ اسکول مستحق بچوں کیلئے دس فیصد مفت تعلیم کا کوٹہ مقرر کرنے کے پابند ہوں گے۔ بل منظوری کیلئے بیس اکتوبر سے شروع ہونے والے پنجاب اسمبلی اجلاس میں پیش کر دیا جائے گا۔