لاہور (جیوڈیسک) لاہور پنجاب اسمبلی کے پہلے ہی اجلاس سے چار ارکان غیر حاضر رہے۔جبکہ حلف اٹھانے والے ارکان، رہائشگاہوں کی الاٹمنٹ کے مسئلے پر سراپا احتجاج بنے رہے۔ پیپلز پارٹی کے علاوہ دیگر تمام اپوزیشن جماعتوں نے اسمبلی سیکریٹریٹ کو پارلیمانی لیڈر کے نام جمع کرا دئیے۔ پنجاب اسمبلی کے پہلے اجلاس میں نومنتخب ارکان علی عباس، سردار جمال لغاری، شوکت علی اور اسفندر یار بھنڈر غیر حاضر رہے۔
پنجاب اسمبلی کی 76 سرکاری رہائش گاہوں کی الاٹمنٹ کے لئے سابقہ اور نئے ارکان اسمبلی میں سرد جنگ جاری رہی۔ نو منتخب ارکان اس مسئلے کو لے کر اسپیکر رانا محمد اقبال کے سامنے احتجاج بھی کرتے رہے۔ پنجاب اسمبلی میں تحریک انصاف نے میاں محمود الرشید جبکہ ق لیگ نے مونس الہی کو پارلیمانی لیڈر مقرر کیا ہے۔
جماعت اسلامی کے اکلوتے ممبر ڈاکٹر وسیم احمد اپنی پارٹی کے پارلیمانی لیڈر بھی ہیں۔ پیچھے رہ گئی پیپلز پارٹی، تو وہ ابھی تک پارلیمانی لیڈر کا فیصلہ ہی نہیں کر سکی۔ تاہم پی پی قیادت کا کہنا ہے کہ قاضی سعید اور شہاب الدین خان کے نام پارلیمانی لیڈر کے لئے زیر غور ہیں۔