لاہور (جیوڈیسک) پنجاب اسمبلی نے کاروباری اداروں کی رجسٹریشن فیس میں اضافے کا بل منظور کر لیا۔ وزارت ہائوسنگ نے پنجاب کے اکثر علاقوں میں زیر زمین پانی کو میٹھا اور صحت کے لئے ٹھیک قرار دیکر ارکان پنجاب اسمبلی کو حیران کر دیا۔ ایل ڈی اے پلازہ میں آگ لگنے کے واقعہ کی رپورٹ پر ایوان کو اعتماد میں لے لیا گیا۔
سپیکر پنجاب اسمبلی رانا محمد اقبال کے زیر صدارت اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران وزارت ہائوسنگ و شہری ترقی کی طرف سے بتایا گیا کہ لاہور کے سو فیصد رقبہ کا زیر زمین پانی میٹھا ہے جو صحت کے لئے درست ہے۔ ملتان شہر کا پانی بھی ٹھیک اور لیبارٹری سے سرٹیفائیڈ ہے۔ فیصل آباد کی حدود میں کسی بھی علاقے کا پانی صحت کے لئے ٹھیک نہیں۔
گوجرانوالہ کا زیر زمین پانی سو فیصد ٹھیک اور پینے کے قابل ہے۔ ڈیرہ غازی خان کے شہری علاقہ کا پانی سو فیصد کڑوا ہے۔ بہاولپور کی شہری حدود میں 30 فیصد رقبہ کا پانی پینے کے قابل اور 70 فیصد کڑوا ہے۔ بہاولنگر کے شہری علاقے کا سو فیصد پانی کڑوا ہے۔
پنجاب اسمبلی میں وزارت ہائوسنگ اور شہری ترقی کی جمع کرائی گئی۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایل ڈی اے پلازہ کی ساتوین منزل پر نو مئی دو ہزار 13 کو لگنے والی آگ سے 23 افراد جاں بحق ہوئے اور آٹھ کروڑ روپے کا نقصان ہوا جبکہ عمارت میں میٹرو بس منصوبے سے متعلق کوئی ریکارڈ نہ تھا۔
جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین کو 10، 10 لاکھ روپے ایل ڈی اے کی طرف سے جبکہ حکومت پنجاب نے بھی 5،5 لاکھ روپے دئیے۔ پنجاب اسمبلی نے کاروباری اداروں کی رجسٹریشن کے قانون میں ترمیمی بل منظور کر لیا جس کے تحت رجسٹریشن فیس ایک سو روپے سے بڑھا کر ایک ہزار روپے کر دی گئی۔