لاہور (جیوڈیسک) پنجاب اسمبلی میں بلدیاتی بل منظور کئے جانے پر ایوان کے اندر اور باہر اپوزیشن نے بھر پور احتجاج کیا۔ اپوزیشن لیڈر میاں محمود الرشید نے کہا ہے کہ دس کروڑ عوام پر رات کے اندھیرے میں بل مسلط کیا گیا، غیر آئینی بل کے خلاف عدالت میں جائیں گے اور دھرنے بھی دیں گے۔ پنجاب اسمبلی کا اجلاس شروع ہونے سے قبل اسپیکر کے چیمبر میں حکومت اور اپوزیشن کے ارکان کی میٹنگ ہوئی۔
جس میں اپوزیشن کی ڈرون حملوں سے متعلق قراداد پر اتفاق رائے پیدا کیا گیا اور رانا ثنااللہ کی تجاویز بھی متن میں شامل کر لی گئیں۔ اسمبلی کا اجلاس اسپیکر رانا محمد اقبال کی زیر صدارت شروع ہوا تو اپوزیشن ارکان نے بلدیاتی نظام کے بل بارے احتجاج کرنا شروع کر دیا جس پر ایوان میں ہنگامہ آرائی ہو گئی۔
اپوزیشن ارکان احتجاجا اپنی نشستوں پر کھڑے ہو گئے اور بل کے خلاف نعرہ بازی کرنے لگے۔ اسپیکر رانا اقبال نے کہا کہ یہ ایوان ہے مذاق نہیں، آپ کی اے پی سی کی خاطر اجلاس ملتوی نہیں کیا جا سکتا تھا جس پر اپوزیشن ارکان اجلاس سے واک آٹ کر کے اسمبلی کے باہر آ گئے۔
ارکان نے منہ پر ٹیپیں لگا لیں اور اسمبلی کی سیڑھیوں پر دھرنا دے دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایوان میں ہماری بات نہیں سنی جا رہی، اس لئے خاموش احتجاج کر رہے ہیں۔ اپوزیشن لیڈر میاں محمود الرشید نے اسمبلی کے باہر میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے رات کے اندھیرے میں بلدیاتی بل پاس کروایا ۔غیر آئینی بل مسترد کرتے ہیں، عدالت میں جائیں گے، احتجاج بھی کریں گے اور دھرنے بھی دیں گے۔ پنجاب اسمبلی کا اجلاس کل صبح دس بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔