لاہور (جیوڈیسک) پنجاب اسمبلی میں کم عمری میں شادی کی ممانعت سے متعلق ترمیمی بل 2015 کثرت رائے سے منظور کر لیا۔
سندھ اسمبلی کے بعد پنجاب اسمبلی میں بھی کم عمر بچوں کی شادی کی ممانعت سے متعلق ترمیمی بل کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا۔
بل کے متن کے مطابق ترمیمی بل کی منظوری کے بعد بچوں کی کم عمر میں شادی کرنے والوں کے ورثا کو6 ماہ قید کے ساتھ 50 ہزار روپے جرمانہ بھی ادا کرنا ہو گا جب کہ سزا کا اطلاق نکاح خواں پر بھی ہوگا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل بچوں کی شادی کی ممانعت کے ایکٹ برائے 1929 کے تحت کم عمری میں شادی کروانے والوں کو ایک ہزار روپے جرمانہ اورایک ماہ قید کی سزا ہوتی تھی تاہم بل کی منظوری کے بعد اب نکاح خواں کو بھی سزا اور جرمانے کا سامنا کرنا پڑے گا۔